Categories
حرکات کے بارے میں

گروپوں کو چرچز بننے میں مدد دینے کے لئے لازمی درکار تقاضے: چرچز کی تخم کاری کی تحریک میں چار قسم کے تعاون-حصہ دوم

گروپوں کو چرچز بننے میں مدد دینے کے لئے لازمی درکار تقاضے: چرچز کی تخم کاری کی تحریک میں چار قسم کے تعاون-حصہ دوم

سٹیو سمتھ –

حصہ اول میں ہم نے گروپوں کو چرچز بننے میں مدد دینے کے لئے دو لوازمات کا ذکر کیا تھا۔  مزید دو لوازمات ذیل میں دئے جا رہے ہیں۔

نمبر3: اس بات کو یقینی بنایئے کہ آپ اپنی شاگرد سازی کی ابتدا سے ہی چرچ کے بارے میں مخصوص اسباق اپنی تربیت میں شامل کریں۔ 

چھوٹے گروپوں کے ساتھ ہر میٹنگ میں  آپ کے پاس چرچ کی ایک واضح بائبلی تعریف اور چرچ کا ایک ماڈل یا نمونہ موجود ہونا چاہیے ۔ اگر یہ دونوں آپ کے پاس موجود ہوں تو جب آپ مختصر مدتی شاگرد سازی میں چرچ کی تربیت شامل کریں گے، تب اُس گروپ کے لئے    بہت آسانی ہو جائے گی ۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے گروپ چرچز اور چرچز قائم کرنے والے گروپ بن جائیں تو چوتھے یا پانچویں سیشن سے  چرچ کی تشکیل کے بارے میں  ایک یا دو اسباق اپنی تربیت میں ضرور شامل کریں۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ یہ سب کچھ ایسا ہو جس پر گروپ کے ممبران عمل کر سکیں اور اُسے اگلے گروپوں تک بھی منتقل کر سکیں جنہیں وہ خود شروع کریں ۔

جب آپ چرچ کی تربیت سازی کا سبق دے رہے ہوں  تو اپنے ذہن میں ایک مخصوص  ہدف رکھیں۔ مثلاً اس ہفتے ہم ایک چرچ بننے کا عہد کریں گے ،اور چرچ کی اُن خصوصیات کو شامل کرتے جائیں گئے جو ہم میں موجود نہ ہوں ۔

مثال کے طور پہ جب کوئی گروپ چرچ کی تشکیل کے اسباق پڑھ رہا ہوتا ہے تو عام طور پر دو میں سے ایک چیز ضرور ہوتی ہے ۔

1۔  پہلا قدم : ایک گروپ سمجھ لیتا ہے کہ وہ پہلے سے ہی ایک چرچ کی صورت میں ہے اور چرچ کی خصوصیات پر عمل کر رہا ہے۔ اس کے بعد ایک آخری قدم لیا جاتا ہے یعنی مل کرایک چرچ ہونے کا عہد باندھنا ( شناخت اور عہد کا حصول ) 

اقدام : اکثر اوقات ایک گروپ یہ سمجھ جاتا ہے کہ اُس میں چرچ کے کچھ بنیادی عناصر کی کمی ہے اور اس کے بعد وہ شعوری طور پر پہلے قدم کی طرف جانے کی کوشش کرتا ہے ( پھر وہ اُن عناصر کو اپنے اندر قائم کرتا ہے۔  مثال کے طور پر پاک  شراکت،  نذرانے )  اور اس طرح سے وہ مل کر ایک چرچ بننے کے عہد کی تکمیل کرتے ہیں ۔

4۔ چرچ ہیلتھ میپنگ کی علامات کے استعمال کے ذریعے ایک گروپ کو یہ جاننے میں معاونت پیش کیجیے کہ آیا اُن کے اندر چرچ کی زندگی کے تمام عناصر موجود ہیں ،یا نہیں ۔

چرچ ہیلتھ میپنگ (یا چرچ  کا دائرہ) ایک بہت اچھا تشخیصی طریقہ ہے جس کے ذریعے ایک گروپ، یا گروپ کے راہنما، یا گروپوں کے نیٹ ورکس کو یہ جاننے میں مدد مل سکتی ہے کہ آیا وہ ایک چرچ ہیں یا نہیں۔ یہ وسیلہ انہیں اپنی خامیاں جاننے اور اُن کی اصلاح کرنے میں مدد دیتا ہے۔  یہ انہیں یہ جاننے میں بھی مدد دیتا ہے،کہ وہ گروپ ا بھی تک چرچ نہیں بن سکا۔

CPM کی تحریکیں عام طور پر چرچ کے سرکل یا چرچ ہیلتھ میپنگ کے سبق کو چرچ کی تشکیل کی تربیت میں شامل کرتی ہیں۔ اعمال کی کتاب کے دوسرے باب سے چرچ کے بنیادی عناصر جاننے کے بعد (جو عموما دس کے قریب ہیں) ایک مختصر گروپ اُن کے لئے علامات بناتا ہے اور اُس کی بنیاد پر اپنا   جائزہ لیتا ہے کہ کیا وہ اُن سب عناصر پر عمل کر رہے ہیں   یا نہیں1 ۔ چرچ کی تشکیل کا سبق کچھ اس طرح سے ہوسکتا ہے: 

ایک گروپ کی صورت میں ایک سفیدکاغذ پر نکات کے ساتھ ایک دائرہ بنائیں جو آپ کے اپنے گروپ کی ترجمانی کرے اُس کے اوپر 3 نمبروں کی فہرست بنائیں : ان میں جماعت میں شامل لوگوں کی تعداد جوکہ انسانی شکل کی علامت کی صورت میں ہو سکتی ہے ، مسیح پر ایمان رکھنے والوں کی تعداد، جو کہ صلیب کی صورت میں ہو سکتی ہے ۔اور بپتسمہ پانے والوں کی تعداد جو کہ پانی کی لہر کی صورت میں ہو سکتی ہے ۔

اگر آپ کا گروپ  چرچ بننے کے لئے تیار ہے تو نقطوں سے بنے دائرے کو ایک ٹھوس لکیر میں بدل دیجیے2 ۔پھر ہر علامت کو  دائرے کے 

ــــــــــــــــــــــــــــــــــ

1 اِن علامات کو سادہ رکھنے سے یہ ممکن ہو جاتا ہے کے ڈرائنگ میں مہارت نہ رکھنے والے بھی انہیں آسا نی سے دوبارہ بنا سکیں ! اِن علامات کو آپ اپنے تناظر کے مطابق  تبدیل بھی کر سکتے ہیں۔

2  ہم اس لکیر کو ٹھوس اس لئے بناتے ہیں کہ اگر چہ ابھی تک ساری خصوصیات موجود نہ بھی ہوں، تو بھی اِس سے مضبوط ارداے کا اظہار ہوتا ہے۔

 

اندر  یا باہر رکھیے  اگر آپ کا گروپ باقاعدگی سے کسی ایک عنصر پر عمل کر رہا ہے تو اسے دائرے کے اندر بنائیے اگر ایسا نہیں ہو رہا یا گروپ اس بات کا منتظر ہے کہ باہر

  1. علامات 

    1۔ عہد – نقطوں والے دائرے کی بجائے ٹھوس لکیر والا دائرہ 

    2۔ بپتسمہ – پانی 

    3۔ کلام –کتاب

    4۔ خُداوند کا کھانا یا پاک شراکت – ایک کپ

    5۔ رفاقت – دل 

    6۔ نذرانہ اور خدمت – روپے کی علامت

    7۔ دعا – دعا میں اُٹھے ہاتھ

    8۔ حمدو ثنا – اوپر ہو اُٹھےہوئے ہاتھ 

    9۔ منادی – ایک دوست دوسرے کا ہاتھ تھامے ہوئے، ایمان کی جانب اُس کی راہنمائی کرتا ہوا۔

    10۔رہنُما –  دومسکراتے چہرے    

    آخر میں آپ اپنے چرچ کو ایک نام دے سکتے ہیں ۔اس طرح آپ کو اپنے علاقے میں چرچ کی ایک شناخت قائم کرنے میں مدد ملتی ہے ۔ یاد رکھیں کہ آپ کا اصل مقصد کئی نسلوں پر مبنی چرچ کی تخم کاری کی تحریک کی افزائش کرنا ہے جو کہ چوتھی اور اُس کے بعد کی نسل تک 

    چلتی جائے ۔ سو اس عمل میں نسل کا نمبر بھی شامل کیجیے تاکہ آپ دیکھ سکیں کہ آپ خُدا کو اپنے علاقے میں ایک تحریک کا آغاز کرتے ہوئے دیکھ رہے ہوں ۔ 

    اس موقع پر یہ جاننا کافی آسان ہو جاتا ہے  کہ وہ کیا چیزیں ہیں جو کہ گروپ کو ایک چرچ بننے سے روک رہی ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ اُن میں کسی چیز کی کمی ہو لیکن اب آپ اس گروپ کو ایک چرچ کی صورت میں ڈھلتے دیکھ رہے ہوتے ہیں اور وہ خود بھی یہ دیکھ سکتے ہیں ! یہ انتہائی متاثر کُن اور عملی سبق ہے جو گروپ کو اس بات میں مدد دیتا ہے کہ وہ خود ہی سوچیں اور چرچ کے باہر کے دائرے سے عناصر کو چرچ کے اندر تک لائیں۔ اس طرح سے گروپ کو ایک واضح عملی منصوبہ بندی متعین کرنے میں مدد ملتی ہے ۔ 

    چرچز کی نسلیں

    ضروری ہے کہ آپ  اپنے زیر تربیت شاگردوں کو ایسی تربیت دیں کہ وہ بامقصد  انداز میں گروپوں کو چرچ بننے میں مدد دینے کے قابل ہو جائیں۔ اس مقصد کے حصول کے لئے ایک خاص مرحلے پر مختصر مدتی شاگرد سازی کے عمل میں  چرچ کی تشکیل کے بارے میں ایک مخصوص سبق شامل کرنا ضروری ہے ۔چرچ ہیلتھ میپنگ بھی آپ کو اس عمل میں مدد دے سکتی ہے ۔اس صورت  میں چرچ کی تشکیل شاگرد سازی کے عمل کا ایک فطری مرحلہ بن جاتی ہے ۔ اور ساتھ ہی آپ چرچ کی تخم کاری کی تحریک کا ایک بڑا اہم سنگ ِمیل بھی عبور کر لیتے ہیں۔ کیا ہی خوبصورت اور پُر جوش لمحہ ہو گا جب ایمانداروں کی کئی نسلیں، نئے ایمانداروں کو چوتھی یا پانچویں میٹنگ کے بعد نئے چرچز میں ڈھال رہی ہوں ۔ جب یہ عمل نئے چرچز کی چوتھی نسل تک پہنچ جاتا ہے  تو چرچ کی تخم کاری کی تحریک اُبھر جاتی ہے ! 

    اگر آپ کے پاس چرچ کی تشکیل کا سبق یا ایک گروپ کو چرچ میں ڈھالنے کا ایک با مقصد اور قابلِ  افزائش طریقہ موجود نہ ہو تو پھر آپ بڑی تعداد میں نئے چرچز کے قیام کی توقع نہیں کر سکتے !

    اگر آپ ابتدا سے ہی چرچ کی تشکیل کے بارے میں سبق اور چرچ کی تخم کاری کا ایک سادہ اور بامقصد  طریقہ کار اپنی تربیت میں شامل کریں ۔ تو آپ چرچ کی نسل درنسل  افزائش کی توقع کر سکتے ہیں !

    ہو سکتا ہے کہ آپ ابھی پوری طرح اس عمل سے واقفیت نہ رکھتے ہوں ۔ ہو سکتا ہے کہ یہ عمل آپ کے چرچ یا منسٹری کے اصولوں کے بھی خلاف ہو۔ لیکن خُداکی بادشاہی لانے کی خاطر اپنی روایتوں اور اصولوں کی قربانی دینے سے نہ جھجکیں ۔ اس عمل کے ذریعے ہمیں اعمال کی کتاب میں مذکور  ابتدائی اور اصل شاگردسازی کے انقلاب تک پہنچنے میں بہت مدد ملتی ہے۔ اس سے ہمیں تاریخ کی ایک بہت بڑی اور متاثر کُن  تحریک تک پہنچ جانے میں مدد ملتی ہے ۔ یہ ایک ایسا عمل ہے جو ہمیں روح القدس کے ساتھ پوری طرح شراکت اور معاونت میں مدد دیتا ہے ۔

     اس عمل کی بامقصدیت اور سادگی کے باعث کوئی بھی  ایماندار روح القدس کی قوت سے معمور ہو کر چرچ کی تخم کاری کرنے والا بن سکتا ہے ۔ چرچز کا محض آپ کے مشن کے میدان میں پھیلاؤ  ہی ضروری نہیں۔ ان کا پھیلاؤ گھروں  ، کمیونٹی سنٹروں  ،سکولوں،  پارکوں ،چائے خانوں اور پوری دنیا میں ہونا ضروری ہے ۔ خُدا کی بادشاہی جلد آئے !

    جنوب مشرقی ایشیا کی ایک ٹیم کے ساتھ کام کے دوران چار قسم کی امداد کا استعمال

    جب میں جنوب مشرقی ایشیا کی ایک ٹیم کے ساتھ چار قسم کی امداد کے عمل پر کام کر رہاتھا تو ہم چوتھی  مدد تک پہنچے جسے چرچ ہیلتھ میپنگ یا مختصرا  ًچرچ کے دائرے کہا جاتا ہے۔ میں نے کافی عرصے سے خدمت میں مشغول ایک کارکن کو وائٹ بورڈ کی جانب بُلایا۔ میں نے اُس سے کہا کہ وہ کلاس کو یہ بتائے کہ ایمانداروں کا ایک چھوٹا گروپ کیسا ہوتا ہے ۔ جب وہ اس مختصر سے بائبل سٹڈی گروپ کے بارے میں بتا رہا تھا تو میں نے اُسے وائٹ بورڈ پر نقطوں والے ایک دائرے  کے ساتھ ایک شکل کی صورت میں ظاہر کیا۔ اعمال کی کتاب 2: 37-47 کا مطالعہ کرتے ہوئے میں نے اُس سے کہا کہ وہ اعمال کی کتاب کے ابتدائی چرچ کے اُن عناصر کا جائزہ لے جو اُس چھوٹے گروپ میں باقاعدگی سے شامل ہیں ۔ اگر وہ عنصر باقاعدگی سے شامل ہو  تو ہم اُسے ایک علامت کی صورت میں دائرے کے اندر  بناتے تھے اور اگر وہ شامل نہ ہوتا تو ہم اسے دائرے کے باہر بناتے رہے ۔

     گروپ سے چرچ کی جانب سفر کا یہ جائزہ ختم ہونے کے بعد وہ شکل واضح طور پر چند خامیوں یا کمزوریوں کی نشاندہی کر رہی تھی ۔ وہ گروپ نہ تو پاک شراکت سے متعارف تھا اور نہ ہی  وہ ضروریات پوری کرنے کے لئے  نذرانے دے رہاتھا۔ ان دونوں عناصر کی  اشکال نقطوں والے دائرے کے باہر تھیں  ۔ میں نے پاک شراکت کی علامت کے ساتھ ایک تیر کا نشان بنایا جس کا رُخ دائرے کے اندر کی طرف تھا اور پھر میں نے اپنے ساتھی سے پوچھا : ” اس گروپ کو پاک شراکت کا آغاز کرنے کے لئے کیا کرنا ہو گا ؟” اُس کارکن نے کچھ دیر سوچا  پھر اُس نے کہا کہ جب وہ اپنی خدمت کے مقام پر واپس پہنچے گا تو وہ آئندہ ہفتے میں گروپ کے لیڈر کو پاک شراکت کا عنصر شامل کرنے کے لئے مناسب طور پر اور آسانی سے کہہ سکے گا۔ جیسے جیسے وہ ساتھی جواب دیتا گیا تو میں نے تیروں کے نشان کی  مدد سے اُن کے مستقبل کے لئے منصوبے کا خلاصہ تیار کر دیا ۔

    ایساہی تیر کا نشان میں نے نذرانے کی علامت کے ساتھ بھی بنایا پھر ان تمام منصوبوں کو عمل میں لانے کے لئے غور و فکر کے بعد میں نے عمل کے لئے ایک حکمت عملی مرتب کر لی ۔

    آخر میں ہم مرکزی سوال کی طرف پہنچے : ” کیا یہ مختصر گروپ خود کو ایک چرچ کا نام دے سکتا ہے؟ ” کچھ دیر سوچنے کے بعد اُس کارکن نے فیصلہ کیا کہ ایسا نہیں ہے۔ میں نے یہ تجویز پیش کی کہ اگر وہ گروپ پورے دل سے ایک چرچ بننے کے عہد پر کاربند ہوجائے تو انہیں چرچ کی حثیت سے شناخت بھی ملےگی اور وہ حقیقی معنوں میں چرچ بھی بن جائیں گے۔ اگر ایسا ہوجائے تو نقطوں سے بنا ہوا یہ دائرہ ایک ٹھوس لکیر کے دائرے میں تبدیل ہوجائے گا  ۔ پھر میں نے اُس کارکن سے پوچھا کہ یہ سب کرنے کے لئے کیا کرنا ضروری ہو گا۔  اُس کا خیال یہ تھا کہ انہیں ایک مختصر گروپ سے ایک مکمل اور اصل چرچ بننے کے عمل تک پہنچنے کے لئے دو چیزوں کی ضرورت ہے ۔سب سے پہلے انہیں اعمال کی کتاب کے 2 باب کی  37 سے 47 آیات کا گہرا مطالعہ کرنا ہے۔ اور اُس کے بعد اُسے اُن کی مدد کرنی ہے تاکہ خُدا اور ایک دوسرے کے ساتھ ایک ٹھوس اور مضبوط عہد کر لیں۔ میں نے یہ عملی منصوبہ نقطوں سے بنے اُس دائرے پر لکھ لیا جو اُس گروپ کی ترجمانی کرتا تھا ۔

    وہ کارکن اور پورا گروپ وائٹ بورڈ پر بنے عملی منصوبوں کو بہت  پُر جوش انداز میں دیکھ رہے تھے۔ یہ تمام منصوبے قابلِ عمل تھے ۔ درحقیقت اُس کارکن نے فیصلہ کیا کہ وہ یہ تمام اقدامات اگلے ہی ہفتے دو مختصر گروپوں کے ساتھ کرے گا، جو اُس کے گروپ  جیسے ہی تھے۔ ایک دور افتادہ علاقے میں خدمت کرنے والا یہ کارکن جو ش اور جذبے سے کانپ رہا تھا ۔گذشتہ سات سال سے وہ اور اس کا خاندان پورے علاقے میں کلام پھیلانے کا کام کر رہے تھے ۔ انہوں نے مقامی شراکت داروں کی تربیت کی تھی اور نئے ایمانداروں کو گروپوں میں شامل کر کے اُن کی  شاگرد سازی بھی کر رہے تھے۔ اس تمام عرصے کے دوران اُن کی یہ خواہش  کہ یہ گروپ چرچ میں تبدیل ہو جائیں، پوری نہیں ہو سکی تھی۔ اب ایک سادہ لیکن بامقصد طریقے کے زریعے وہ جلد ہی پہلے چرچ کی ابتدا دیکھنے والے تھے ۔

    اُس تربیت کے تقریبا ایک سال کے بعد ،گذشتہ ہفتے میں اُس کارکن سے دوبارہ ملا ۔نہ صرف وہ گروپس اب چرچز میں ڈھل چکے ہیں بلکہ وہ نئے گروپوں کو بھی چرچ بننے کے اس عمل سے گزرنے میں مدد دے رہے ہیں۔

سٹیو سمتھ،  Th. D،(1962- 2019 )  14: 24  اتحاد کے شریک سہولت کار اور T4T: A Discipleship Re-Revolution  سمیت متعدد کتابوں کے مصنف تھے  ۔  وہ   تقریباً 20   سال   تک دُنیا بھر میں  CPM   کی تحریکوں کو  تربیت  دیتےاور متحرک  کرتے رہے۔ 

 

   مشن فرنٹئیرز        www.missionfrontiers.orgکے  ستمبر-اکتوبر 2012  کے شمارے میں صفحات  نمبر 25-26 پر شائع ہونے والے مضمُون  کی تدوین شدہ شکل۔

یہ مضمون  24:14 – A Testimony to All Peoples کے صفحات 74- 86 پر بھی شائع ہوا۔ 24:14 یا   ایمازون پر بھی دستیاب ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے