Categories
حرکات کے بارے میں

تحریکوں کی افزائش – ابتدا اور پھیلاؤ،حصہ اول

تحریکوں کی افزائش – ابتدا اور پھیلاؤ،حصہ اول

بینی –

گلوبل اسمبلی آف   پاسٹرز فور فینشنگ دی ٹاسک کی ایک ویڈیو سے تدوین شدہ

میں آپ کو آگاہ کرنا چاہوں گا کہ کیسے ایک تحریک نے نارسا قوموں کے ایک گروہ میں خود بخود افزائش پائی اور کیسے اُس تحریک نے ،جس کی قیادت مقامی ایماندار  کر رہے تھے ، کئی نارسا قوموں کے گروہوں تک  رسائی حاصل کرکے افزائش پائی۔ تقریبا 9 سال پہلے میں نارسا لوگوں کے ایک گروپ میں تحقیق اور دعا کرنے کے لئے پہنچا ۔جب میں پہلی مرتبہ اس گروپ سے ملا تو اُن کے درمیان کوئی ایماندار نہ  تھا اور نہ ہی کوئی  خادم اُن کے درمیان مُنادی کر رہے تھے۔ 3 سال کے بعد میں واپس گیا ۔اُس وقت میں درمیانی عمر کے ایک مچھیرے سے ایک ریسٹورنٹ میں ملا ۔اُس سے گفتگو کے دوران اُس نے ایک مقامی جادوگر کے کالے جادو اور بدروحوں  کی قوتوں کے استعمال کا موضوع چھیڑ دیا ۔ بہت سے لوگ کافی خوف زدہ تھے کیونکہ غیر معمولی انداز میں بہت سی اموات واقع  ہو چکی تھیں۔ میں نے بہت غور سے اُس کی کہانی سُنی اور اُس سے کہا :” ہمیں اپنے قریب ایک محافظ کی  ضرورت ہوتی ہے جو ہمیں تحفظ کا احساس دلائے اور سکون کے ساتھ جینے کا اہل بنائے ” 

اُس نے جواب دیا ،” ہاں یقینا ! میں آپ کی بات سے پوری طرح اتفاق کرتا ہوں !” 

میں نے پھر اُس سے پوچھا :” اگر تمہارے خیال میں یہ ایک اہم موضوع ہے، تو تمہیں کوئی اعتراض تو نہیں ہو گا اگر ہم اس موضوع پر مزید بات تمہارے گھر میں جا کر کریں ؟کیا  تمہارے کوئی ایسے دوست ہیں جو دلچسپی رکھتے ہوں کہ وہ اس موضوع پر آ کر مجھ سے وہیں ملیں ؟”

اُس نے جواب دیا ،” جی ضرور! آپ میرے گھر تشریف لے آئیے ” 

سو ہم نے اُس کے گھر پر ملاقات کے لئے اگلے ایک دن کا وقت مقرر کر لیا۔ میں دو روز اُس کے گھر  ٹھہرا رہا اور اُس دوران چار لوگ اس مسئلے پر بات کرنے لئے اُس کے گھر آئے۔ اُن کا تعلق اُس علاقے میں رہنے والے مختلف نسلی گروہوں سے تھا ۔ہم نے گفتگو کا آغاز کرتے ہوئے خُد اکے موضوع پر بات کی، جو کہ ایک مضبوط محافظ ہے۔ ہم نے زبور پڑھے اور سات سوال استعمال کر کے گفتگو میں راہنمائی کی ۔ پہلی ملاقات کے بعد وہ اس نتیجے پر پہنچ گئے کہ خُد اکسی بھی قسم کی بدروح یا کالے جادو کے حملے سے بچانے کی طاقت رکھتا ہے ۔

اگلے روز ہماری دوسرے ملاقات میں ہم نے اس موضوع پر بات کی :” کہ خُدا بے انتہا فضل کا سر چشمہ ہے ” ۔ہم نے نبیوں کو دئیے جانے والے اُس کے فضل کی کہانی  کا جائزہ لیا ۔وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ خُد اچاہتا ہے کہ ساری قومیں اُس کا فضل پائیں اور آخری عدالت سے پہلے زندگی اور نجات پائیں۔ جب میں اپنے گھر واپس پہنچا تو میں نے فیصلہ کر لیا کہ میں اس گفتگو کو طویل فاصلے پر رہتے ہوئے بھی جاری رکھوں گا، اور میں نے سوشل میڈیا کے ذریعے اُن کے ساتھ وسائل اور مواد شئیر کرنا شروع کر دئیے ۔

اگلا موضوع جو میں نے اٹھایا ،وہ تھا” خُد اگناہ گاروں سے محبت رکھتا ہے ” انہوں نے اس گفتگو کے جواب میں یہ حقیقت قبُول  کی کہ خُدا نے یسوع مسیح کے وسیلے سے سب کو فضل اور سچی معافی عطا کی ہے ۔گفتگو کے اختتام کے بعد  انہوں نے  ان حقائق سے اپنے خاندان ، دوستوں اور پڑوسیوں کو بھی آگاہ کیا ۔اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے سات سوالات استعمال کرتے ہوئے چھوٹے اور رسمی دریافتی گروپ بھی قائم کر لیے ۔

قصہ مختصر یہ ،کہ دو سال کے بعد انہوں نے مجھے بتایا کہ وہ گروپوں کی پانچویں نسل تک پہنچ چُکے ہیں۔ وہ دو اور نارسا قوموں کے گروپوں تک بھی رسائی حاصل کر چُکے ہیں اور دریافتی گروپ تیسری اور چوتھی نسل تک افزائش پا چُکے ہیں ۔

افزائش میں مدد دینے والے 3 مراحل 

ہم کسی تحریک میں افزائش کے سلسلوں کی حوصلہ افزائی کیسے کر سکتے ہیں  ؟ میرے تجربے کے مطابق افزائش کی مدد دینے والے 3 مرحلے ہیں سب سے پہلا مرحلہ نارساؤں تک رسائی حاصل کرنا ہے۔  دوسرا  گروپ کی شکل میں دریافتی عمل سے گزرنا ہے ،جس   کے ذریعے تحریکوں کے افزائش کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے  ۔تیسرا مراحلہ انہیں اختیار دینا ہے، تاکہ راہنماؤں کی کئی ٹیموں کی قیادت تیار ہو سکے ۔

پہلا مرحلہ :               نارساؤں تک رسائی 

نارساؤں تک رسائی حاصل کرنے میں  سروے کے دورے کلیدی حیثیت رکھتے ہیں ۔مجھے نئے میدانوں میں جا کر کام کرنے کا نشہ سا ہے۔ جیسا میں نے اپنی کہانی میں پہلے بتایا  ،میں ایک ایسے نارسا گروپ تک پہنچا جنہیں  میں بالکل نہیں جانتا تھا   ۔وہ ایک مختلف زبان بولتے تھے، اُن کی روایات مختلف تھیں ، اور وہ بہت مختلف قسم کے  کھانے کھاتے تھے۔ اس قسم کی رسائی کے معاملے میں چند طریقہ ِ کار بہت سود مند ثابت ہوتے ہیں۔ سب سے پہلے یہ کہ نارسا لوگوں  کے لئے  دعا  کر کے اُن سے ملاقات کی جائے ۔ہمیں نہ صرف اپنے لئے خود دعا  کرنے کی ضرورت ہوتی ہے بلکہ دعائیہ ٹیم سے دعا کی درخواست کرنا بھی ضروری ہے۔ میں اس تحقیقی  پراجیکٹ کے لئے مختصر مدت کا ٹیم کا دورہ پلان کرتا ہوں۔ اس مختصر دورے پر میں علاقے میں سب سے پہلا پھل حاصل کرنے کا موقع تلاش کرتا ہوں ۔جب ہمیں مقامی طور پر رسول ملنے لگتے ہیں تو تحریک کی افزائش ہونے لگتی ہے، اور وہ لوگ یہی عمل دوہراتے چلے جاتے ہیں :مختصر مدتی دوروں کے لئے دعا ، تحقیق اور پھر پہلے پھل کا حصول ۔

نارساؤں  تک رسائی کے لئے دوسرا کلیدی عمل تبدیلی کا مکالمہ ہے۔ یہ فٹ بال کی ایک گیم میں بال ایک دوسرے کو دینے کے جیسا ہے۔  یہ ایک سر گرم عمل ہوتا ہے جس میں گفتگو کا موضوع دونوں افراد کے درمیان بال کی طرح آگے پیچھے ہوتا رہتا ہے ۔اور پھر روحانی  گفتگو کے گول کی طرف بال کو  لے جایا جاتا ہے ۔ پھر ہم اُس دریافتی گروپ میں مزید لوگوں کو شامل کر کے انہیں مسیح سے متعارف کروا سکتے ہیں ۔ ہم ایک ایسے موضوع سے ابتدا کرتے ہیں جو مقامی لوگوں میں سے بہت سے لوگوں کے زیربحث ہوتا ہے ۔اس معاملے میں مقامی لوگوں کے طرزِ فکر اُن کے مسائل اور ضروریات جان کر خُدا کے کلام کی روشنی میں اُن کے نظریات کو تبدیل کیا جا سکتا ہے ۔

نارساؤں تک پہنچنے کا تیسرا کلیدی نُکتہ  افراد کی بجائے گروپوں پر توجہ مرکوز کرنا ہے ۔ افراد کی بجائے گروپوں تک رسائی حاصل کرنا بہت زیادہ موثر ثابت ہوتا ہے۔ جب ہم ایک شخص پر توجہ دیں تو ہم صرف ایک شخص کو متاثر کر رہے ہوتے ہیں۔ اس سے ہم تھکتے ہیں اور اس کا کوئی خاص نتیجہ بھی نہیں ملتا۔ گروپوں پر توجہ دینے کے بہت سے فوائد ہیں۔ ہر فرد  کو روحانی افزائش کے لئے ایمانداروں کی جماعت چاہیے ہوتی ہے ۔چھوٹے گروپ نارسا قوموں کے گروہ میں افزائش کو تیز رفتار بناتے ہیں ۔گروپ مزید گروپوں کو جنم دیتے ہیں اور گروپ میں وسائل  کی کمی بھی سامنے نہیں آتی  : انسانی وسائل ، مالی وسائل ، مہارتیں یا نت نئے تصورات ۔

دوسرا مرحلہ : گروپ کی دریافت کی سہولت کاری  

تحریکوں کی افزائش کا دوسرا مرحلہ گروپوں کی دریافت ہے جو تحریکوں کی افزائش کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ ہم ایک چھوٹے گروپ کو کیا نمونہ پیش کر سکتے ہیں جو ایک گرین ہاؤس کی طرح انہیں روحانی نشوونما اور صحت کی بہتری کی طرف لے جائے ؟اور پھر ہم کس طرح اُن کی مدد کر سکتے ہیں کہ وہ اس سلسلے کو نئے علاقوں اور مزید نارسا قوموں  تک لے جائیں ؟ میں اس گرین ہاؤس کے لئے ڈسکوری  بائبل کے مطالعے کے سات سوالات استعمال کرتا ہوں۔ یہ ایک انتہائی سادہ طریقہ ہے اور کہیں بھی استعمال ہو سکتا ہے۔   سیکھنے والوں کو واضح طور پر یہ سمجھ میں آتا ہے کہ اس عمل کے سات حصے ہیں۔ سو ،ابتدائی نسلوں کے راہنما   بڑی آسانی   سے اس عمل کو اگلی نسلوں تک منتقل کر سکتے ہیں ۔

یہ سات سوال یہ ہیں :

  1. آپ کس چیز کے لئے شُکر گزار ہیں؟
  2. آپ کو کن چیلنجز کا سامنا ہے ؟ 

ان دو سولا ت کے  ذریعے گروپ کے ممبران کا آپس میں رشتہ گہرا  ہو جاتا ہے ۔

مل کر ایک اقتباس کلام سے پڑھیں۔

  1. کلام کے اس حصے سے آپ خُد اکے بارے میں کیا سیکھتے ہیں ؟
  2. آپ کلام کے مطالعے سے یسوع ( عیسیٰ ) کے بارے میں کیا سیکھتے ہیں ؟
  3. آپ کلام کے اس حصے سے لوگوں کے بارے میں کیا سیکھتے ہیں ؟

یہ تین سوال ہر ایک کو یہ جاننے میں مدد دیتے ہیں کہ خُد اکاکلام اُن کی روحانی افزائش کا سر چشمہ ہے اور کوئی استاد  یاگروپ لیڈر انہیں افزائش نہیں دے سکتا ۔وہ اس طریقہ کار کو استعمال کرتے ہوئے مل کر کلام پڑھتے ہیں ۔پھر ہر ایک کو موقع ملتا ہے کہ جو کچھ وہ کلام میں دریافت کرے، اُسے دوسروں کو آگاہ کرے۔

  1. جوکچھ آپ نے کلام سے سیکھا اُسے آپ اگلے ایک ہفتے میں کیسے استعمال کریں گے ؟ جو کچھ آپ نے کلام سے سیکھا آپ اگلے ہفتے میں ایک گروپ کی حیثیت سے مل کر اُسے کیسے استعمال کر سکتے ہیں ؟

اس سوال سے سب کو یہ سمجھنے میں مدد ملتی ہے کہ انہیں صرف سیکھنا نہیں بلکہ کلام پر عمل بھی کرنا ہے ۔ اس کے ذریعے وہ ایمانداروں کی جماعت کا حصہ بن کر زندہ رہنا بھی سیکھتے ہیں ۔

  1. جو کچھ انہوں نے کلام سے سیکھا وہ آئندہ ہفتے میں کس کس کو اس سے آگاہ کریں گے ؟

اس سوال سے انہیں دوسرے لوگوں کو شاگرد بنانے میں مدد ملے گی ۔وہ فوری طور پر اپنے سیکھے ہوئے علم سے دوسرے لوگوں کو آگاہ کرنے لگیں گے اور قدرتی طور پرکئی علاقوں میں نئے گروپ قائم کریں گے۔

تیسرا مرحلہ  : راہنماؤں کی ٹیموں کو اختیار دینا 

تحریکو ں کی افزائش کے سلسلے میں تیسرا مرحلہ اختیار دینا ہے جس کے ذریعے راہنماؤں کی کئی ٹیموں کی تعداد بڑھتی چلی جاتی ہے ۔

میں اکثر راہنماؤں کو تصور کی منتقلی اور تربیت کے الفاظ استعمال کرتا ہوں ۔ میری اپنی منسٹری میں بہت سے ایسے راہنما ، کوچ اور ایماندار ہیں جو کسی اعلیٰ خاندانی پس منظر سے تعلق نہیں رکھتے بہت سے لوگوں کے پاس اعلی ٰ تعلیم بھی نہیں ہے میرے الفاظ انہیں فوری طور پر سمجھنے میں مدد دیتے ہیں اور جو کچھ وہ دیکھتے اور سمجھتے ہیں اُسے استعمال کرنے میں حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ اس طرح ہم ٹیموں میں ایک سے زیادہ راہنما تیار کرنے کے قابل ہو جاتے ہیں 

ہم خُداوند یسوع مسیح سے سیکھتے ہیں کہ اُس نے راہنماؤں کی ایک چھوٹی سی جماعت کا انتخاب کیا ۔پھر ان میں سے اُس نے تین افراد کی مرکزی ٹیم بنائی ۔                             جب ہم نارسا قوموں میں کام کے لئے جاتے ہیں تو ہم کوشش کرتے ہیں کہ ہم اپنے اُسی عظیم اُستاد کے طریقے پر عمل کریں جیسے اُس نے راہنماؤں کو منتخب کیا اور انہیں تربیت دی۔ ہم بغور جائزہ لیتے ہیں کہ راہنماؤں کی زیادہ تعداد تحریکوں میں صحت مند قیادت فراہم کرتی ہے ۔راہنماؤں کی زیادہ تعداد ممکن بناتی ہے کہ قیادت مل کر مسائل کا حل کرے۔  راہنماؤں کی زیادہ تعداد حکمت عملیاں  مرتب کرنے میں بھی مدد دیتی ہے اس سے ہمیں ایسے راہنماؤں کی جگہ پُر کرنے میں بھی مدد ملتی ہے جو اس دنیا سے چلے جاتے ہیں یا ایذارسانی کی وجہ سے علاقہ چھوڑ دیتے ہیں۔ اس طرح کسی ایک راہنما کے چلے جانے سے تحریک ر ُک نہیں جاتی ۔

آخر میں ، ہم کئی سطحوں پر راہنماؤں کو اختیار دیتے ہیں۔ ہمیں اس بات سے با خبر رہنے کی ضرورت ہوتی ہے کہ مختلف سطحوں  کے راہنماؤں کو مختلف قسم کے چیلنجوں کاسامنا ہوتا ہے ۔ابتدائی نسلوں کے راہنماؤں پر بعد میں آنی والی نسلوں کی نسبت زیادہ بوجھ ہوتا ہے ۔ ہم اس سطح کے راہنماؤں کو کیسا اختیار اور تربیت دیں تا کہ وہ زیادہ سے زیادہ خدمت انجام دے سکیں؟ ہم اُن کی کیسے مدد کر سکتے ہیں کہ وہ تحریک چلانے کے ساتھ ساتھ اپنی ذمہ داریاں بھی پوری کریں چاہے وہ 50 ، 100 500، 1000 لوگوں کی راہنمائی کر رہے ہوں ؟ ہر مرحلے کی قیادت کے سامنے مختلف قسم کےمسائل اور چیلنجز آتے ہیں جن کا سامنا کرنا ضروری ہوتا ہے اور اُن کا مناسب حل نکالنا بھی لازمی ہوتا ہے۔ یوں کئی سطحوں پر  راہنماؤں کو اختیار دینے کی اہمیت اجاگر ہوتی ہے تاکہ راہنما ہر سطح پر پوری طرح موثر ہو کر اپنا کام کریں اور پھر مل کر تحریک کو آگے بڑھائیں ۔

یہ ہیں وہ چندمراحل اور کلیدی نکتے  جو خُداوند تحریکوں کی افزائش کے سلسلے کو بڑھانے کے لئے استعمال کرتا ہے ۔میں توقع کرتا ہوں کہ آپ اسے اپنی منسٹری میں استعمال کے لئے سود مند پائیں گے ۔ حصہ دوئم میں میں اُن تین عناصر کی بات کروں گا جو تحریکوں کی افزائش میں مدد دیتے ہیں ۔

آپ کی منسٹری میں  دیگر لوگوں کے ساتھ گفتگو کے لئے سوالات 

  1. آ پ کی منسٹری میں خُد انے کن ٹیموں کو نئے میدان کھولنے کے لئے استعمال کیا ہے ؟
  2. آپ کو مقامی طور پر رسول کیسے مل رہے ہیں ؟
  3. آپ تبدیلی کے مکالمات کس طرح   کر رہے ہیں ؟
  4. آپ افراد کی بجائے گروپوں تک کیسے پہنچ رہے ہیں ؟
  5. کیا آپ ڈسکوری بائبل کے لئے سات  سوال استعمال کر رہے ہیں ؟کون سے سوالات مفید ثابت ہو رہے ہیں ؟کن معاملات  میں آپ کو چیلنج کا سامنا ہے ؟
  6. کیا راہنما ؤں کی ٹیمیں تشکیل پا رہی  ہیں ؟

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے