Categories
حرکات کے بارے میں

نسلوں کے محرکات اور انہیں درپیش چیلنج – حصہ دوم

نسلوں کے محرکات اور انہیں درپیش چیلنج – حصہ دوم

سٹیو سمتھ اور سٹین پارکس –

حصہ اول میں ہم نے نسلی بُنیادوں پر چرچ کی افزائش کے محرکات اور درپیش چیلنجز پر بات کی تھی۔  حصہ دوم میں انہی موضوعات کو اگلے مزحل کے تناظر میں دیکھا جائے گا۔

تیسرا مرحلہ : ایک پھیلتا ہوا نیٹ ورک – تیسر ی نسل کے ابتدائی چرچ 

  • G1اور 2 کے چرچز مستحکم ہو کر افزائش کر رہے ہیں ۔
  • G3 کے بہت سے چرچ شروع ہو رہے ہیں  جب کہ G3 کے کچھ گروپ چرچز میں تبدیل ہو رہے ہیں ۔
  • کلیدی راہنماؤں کو شناخت کر کے اُن کی   تربیت اور شاگرد سازی کی جا رہی ہے  کئی نسلوں پر مبنی صحت مند گروپوں اور راہنماؤں کی تیاری پر پوری توجہ دی جا رہی ہوتی ہے۔
  •  ذیادہ تر تحریکیں چرچز کے لئے شجرہ بنانے کا طریقہ استعمال کر رہی ہیں ۔
  • G3 کے چرچز پر بہت زور دیا جا رہا ہے ۔
  • نیٹ ورک کو بڑھاتے ہوئے  واضح تصورات اور قابل افزائش گروپوں کے طریقہ کار استعمال کیے جا رہے ہیں ۔
  • علاقائی راہنما ہر سطح پر کامیابیوں کی گواہیاں پیش کر  رہے ہیں ۔
  • ایک بڑی بُلاہٹ رکھنے والے مقامی راہنما ابھر چکے ہیں اور اب وہ بنیادی محرکین میں شامل ہیں ۔

چیلنجز

  • راہنما اب بھی جوابات کے لئے کلام دیکھنے کی بجائے G0   کے مسیحیوں کے پاس جا تے ہیں ۔
  • پہلی اور دوسری نسل کے چرچز کی کامیابی کا جوش تیسری اور بعد کی نسل کے چرچز کو نظر انداز کرنے کا سبب بنتا ہے۔ 
  • اوپر دیئے گئے کلیدی پہلوؤں میں سے کچھ موجود نہیں ہیں ۔
  • کمزور نصب العین نصب العین مناسب طور پر اگلی نسلوں تک نہیں پہنچا ( ابتدائی نسلوں کا مقصد بہت واضح تھا جب کہ بعد کی نسلوں کا مقصد بہت کمزور پڑ چُکا ہے )
  • تمام شاگر دجو تحریک میں  شامل ہیں انہیں مقصد سے پوری طرح آگاہی نہیں اور نہ ہی وہ اُسے قبول کر رہے ہیں ۔
  • ایذارسانی کا خوف لوگوں کے دلوں میں  بیٹھ گیا ہے ۔
  • قیادت بہتر انداز میں ترقی نہیں کر رہی اور ایسے حالات میں تیمتھیس جیسے لوگ تیار کرنے کی ضرورت ہے ۔
  • راہنماؤں اور گروپوں میں تحریکوں کے تصور کی کمزوری بھی افزائش کو روک سکتی ہے مثال کے طور پر  گروپ تعداد میں نہ بڑھ رہے ہوں اور مقامی راہنما بھی افزائش نہ پا رہے ہوں اور پچھلی نسل کے راہنماؤں کی دی ہوئی تعلیمات کو نظر انداز کر چُکے ہوں ۔
  • باہر سے آنے والے خادم وقت سے پہلے واپس چلے جائیں ۔

چوتھا مرحلہ:  ایک ابھرتی ہوئی CPM – چوتھی نسل کے ابتدائی چرچ 

  • G3 کے مستحکم چرچ جن کے ساتھ G5، G4 اور G6کے گروپ اور چرچ بھی موجود ہیں ۔
  • مقامی راہنماؤں کا ایک بڑھتا ہوا گروہ تحریک کی نگرانی کر رہا ہے ۔
  • مقامی اور بیرونی راہنما  ارادی طور پرتمام نسلوں میں  تحریکوں کے اصول راسخ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔
  • باہر سے آنے والے کلیدی راہنماؤں کی تربیت میں بنیادی کردار ادا کر رہے ہیں ۔
  • قیادت کے نیٹ ورکز کی ارادی تربیت ۔
  • راہنما تعاون اور حصول علم کے لئے ایک دوسرے سے ملاقاتیں کرتے ہیں ۔
  • اس مرحلے پر نئے علاقوں میں کام کا آغاز کیا جا سکتا ہے ۔
  • اندرونی اور بیرونی چیلنجز راہنماؤں اور چرچز کے لئے استحکام ، صبر و برداشت ، ایمان اور افزائش کا باعث بنتے ہیں ۔
  • اگر تحریکیں G3 کے چرچز تک پہنچ جائیں تو عموما وہ G4 تک بھی پہنچ جاتی ہیں ۔
  • شراکتی راہنمائی کے چیلنجز کو عبور کر کے دیگر راہنماؤں کی حقیقی انداز میں تیاری ہوتی ہے ۔

چیلنجز 

  •  اپنی زبان اور قوم کے لوگوں سے ہٹ کر باہر نکلنے کے  تصور کی عدم موجودگی ۔
  • تحریک کے بنیادی راہنماؤں پر ضرورت سے ذیادہ انحصار ۔
  • درمیانی سطح کی تربیت میں تسلسل یا ارتقاض کا فقدان ۔
  • نئے علاقوں اور لوگوں تک پہنچنے کے لئے مقامی لوگوں کو ذمہ داری نہ دینا اور بیرونی امداد پر ہی انحصار کرتے رہنا ۔ 
  • کلیدی راہنماؤں کی تبدیلی۔
  • بنیادی اکائی یعنی خاندانوں کے ختم ہونے کے بعد بھی اُس تہذیب سے نکال کر دوسری تہذیب یا علاقے میں  نہ جانا ۔
  • بیرونی مالی امداد پر مکمل انحصار ۔
  • تحریک سے غیر وابستہ غیر ملکی   مقامی راہنماؤں کو تنخوائیں پیش کرتے ہیں ۔
  • بیرونی مسیحی راہنما بائبل کی حقیقی تعلیم دینے کے لئے تیار  نہیں ہوتے ۔

پانچواں مرحلہ : چرچ کی تخم کاری کی تحریک 

  • چوتھی اور بعد کی نسلوں کے کئی چرچ  افزائش پا رہے ہوتے ہیں ( CPM  کی یہ ہی قابلِ قبول تعریف ہے )
  • یہ مرحلہ پہلے چرچ کی ابتدا کے عموما تین سے پانچ سال کے بعد آتا ہے ۔
  • عموما 100 سے زیادہ چرچ قائم ہو چکے ہوتے ہیں ۔
  • ابھی زیادہ تر افزائش آنا باقی ہے لیکن باتسلسل افزائش کے لئے بنیادی عناصر اور عوامل یا تو مستحکم ہو چکے ہیں یا شروع کر دیئے گئے ہیں ۔
  • چار یا اُس سے ذیادہ مثالی سلسلے ۔
  • مثالی طور پر ایک مستحکم راہنماؤں کی ٹیم جو مقامی راہنماؤں پر مشتعمل ہو ، تحریک کی قیادت کر رہی ہوتی ہے جب کہ باہر سے آنے والے مقامی قیادت کی ٹیم کے ساتھ محض مل کر کا م ہی کر رہے ہوتے ہیں ۔
  • اگرچہ پہلے چار مرحلوں میں پورا سلسلہ تباہی کا شکار ہو سکتا ہے ، یہ تباہی پانچویں مرحلے کے بعد شازو نادر ہی سامنے آتی ہے ۔
  • چو نکہ سب سے ذیادہ افزائش چھٹے اور ساتویں مرحلے میں ہوتی ہے اس لئے یہ انتہائی اہم ہے کہ تمام سطحوں پر راہنماؤں کی تربیت کر کے یہ نصب العین آگے منتقل کیا جائے ۔

چیلنجز 

  • اگر قیادت کی افزائش کمزور ہو تو یہاں CPM کا اوپر کی جانب سفر روک جاتا ہے ۔
  • تما م نسلوں کے گروپوں کی کارکردگی جانچنے کے لئے  ایک واضح طریقہ کار کی عدم موجودگی ۔
  • جوں جوں تعداد اور معیار بڑھے گا عین ممکن ہے کہ باہر سے آنے والے مسیحی گروپ اختیار حاصل کرنے کے لئے مالی امداد پیش کریں ۔
  • نئے سلسلے شروع ہونے یا اُن کے بڑھنے میں رکاوٹیں ۔
  • باہر سے آنے والے فیصلہ سازی میں ضرورت سے ذیادہ شامل ہو رہے ہوتے ہیں ۔

چھٹا مرحلہ :ایک باتسلسل اور  پھیلتی ہوئی CPM

  •  ایک مقصد کے حامل مقامی راہنماؤں کا نیٹ ورک تحریک کی قیادت کرتا ہے اور باہر سے آنے والوں کی ضرورت تقریبا ختم ہو جاتی ہے ۔ اس کے علاوہ تمام سطحوں پر قیادت افزئش پا رہی ہوتی ہے ۔
  • مقامی راہنماؤں میں  روحانیت زور پکڑتی ہے ۔
  • تحریک تعداد اور روحانی اعتبار دونوں طرح سے بڑھتی ہے ۔
  • مقامی لوگوں کے گروہ میں واضح داخلہ اور وسعت  نظر آتی ہے ۔
  • راہنماؤں اور چرچز کی کافی تعداد موجود ہوتی ہے جو تحریک کی مسلسل افزائش کے لئے بہترین طریقہ کار تلاش کر سکتے ہیں G5، G6اور G7 سے آگے کے چرچ مسلسل بڑھتے چلے جاتے ہیں اور تحریکوں کے اصول تمام نسلوں میں  منتقل ہوتے رہتے ہیں ۔
  • اس مقام پر تحریک تمام اندرونی اور بیرونی  چیلنجز کے مقابلے میں مستحکم ہو چُکی ہوتی ہے ۔

چیلنجز 

  •  پانچویں مرحلے تک ہو سکتا ہے کہ تحریکیں نظروں سے اوجھل رہیں لیکن چھٹے مرحلے میں سب انہیں دیکھنے لگتے ہیں اور اس کے نتیجے میں چیلنجز سامنے آ سکتے ہیں ۔
  • تحریکوں کے سامنے آنے سے روایتی چرچز اور فرقوں  کی جانب سے مخالفت پیدا ہو سکتی ہے ۔
  • یوں ظاہر ہونے پر ایذارسانی بڑھ سکتی ہے اور کلیدی راہنما نشانہ بن سکتے ہیں ۔
  • راہنماؤں کے نیٹ ورک کو پھیلتے چلے جانے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ خدمت کے پھیلتے ہوئے میدان میں کافی انداز سےکام کر سکیں ۔
  • اندرونی اور بیرونی مالی امداد کا دانش مندانہ استعمال کرنے کی ضرورت ۔
  • چھٹے مرحلے کی افزائش کافی اہم ہوتی ہے لیکن یہ کسی ایک قبیلے یا لوگوں کے ایک گروہ تک محدود رہتی ہے ساتویں مرحلے میں جانے کے لئے ایک خاص مقصد اور تربیت کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ تحریک  نئے علاقوں اور لوگوں کے گروہوں تک پہنچ سکے ۔

ساتواں مرحلہ : ایک پھلتی پھولتی CPM

  • CPM عملی اور ارادی طور پر دیگر علاقوں اور قوموں میں بھی نئی  CPM کی تحریکوں کو متحرک کر رہی ہوتی ہے ۔
  • یہ CPM ایک ایسی تحریک بن جاتی ہے جو نئی تحریکوں کو افزائش دیتی ہے اس مرحلے پر باہر سے آنے والے کا کام ختم ہو جاتا ہے اور وہ واپس پہلے مرحلے کے کام پر چلے جاتے ہیں ۔
  • تحریک کے راہنما اپنے پورے علاقے یا مذہبی گروپ میں ارشادِ اعظم کی تکمیل کے لئے ایک بڑا نصب العین اپنا لیتے ہیں ۔
  • تحریک کے راہنما دوسری تحریکوں کے آغاز میں مدد دینے کے لئے تربیت اور وسائل تیار کرتے ہیں ۔

عموما 5000 سے ذیادہ چرچ قائم ہو چکے ہوتے ہیں ۔

چیلنجز 

  •  ضروری ہے کہ ساتویں مرحلے کے راہنما دوسروں کو  موثر طور پر دیگر تہذیبوں  میں بھیجنے کے لئے تیار کرنا سیکھیں ۔
  • ایسے راہنما تیار کرنا بہت اہم ہے جو ابتدائی CPM کے  راہنماؤں پر انحصار نہ کرتے ہوں ۔
  • بڑھتی ہوئی تحریکوں کے ایک پورے نیٹ ورک کی راہنمائی کم ہی سامنے آتی ہے اس کے لئے ساتویں مرحلے کے بیرونِ ملک سے آنے والے راہنماؤں کے ساتھ تعلقات اور باہمی تربیت کی ضرورت ہوتی ہے ۔
  • ساتویں مرحلے کے راہنما عالمی چرچ کو بہت کچھ دے سکتے ہیں لیکن اس کے لئے ایک  ارادی طور پر کاوش کرنا ضروری ہے کہ عالمی چرچ اُن کی بات سُنے اور اُن سے کچھ سیکھے ۔

بنیادی اصول ( یہ چند اہم ترین اصول ہیں  جن پر CPM کے 38 محرکین اور راہنماؤں کا اتفاق ہے )

  • چھوڑ دینے کی اہمیت تمام گروپ ،شاگرد ، راہنما افزائش نہیں پائیں گے اس لئے اُن میں سے کچھ کو چھوڑ دیں کہ وہ چلے جائیں ۔
  • جن کے ساتھ ہم کام کر رہے ہوں اُن کے ساتھ رابطے قائم  کریں –  خُدا ، خاندان ، کارکنوں کے سا تھ رابطہ ایک دوسرے کے ساتھ ایسے شفاف انداز میں چلیں جیسےزائرین چلتے ہیں ۔
  • تربیت کار نہ صرف دیتا ہے بلکہ معلومات لیتا بھی ہے  اور اُسے اپنے زیر تربیت لوگوں سے کچھ وصول کرنے کے لئے تیار رہنا چاہیے ۔
  • تربیت کی افزائش کریں اس سے بڑھوتری میں سُست رفتاری نہیں ہوتی اگلی نسلوں کے لئے نئے تربیت کاروں کو تربیت دیں (متی 10: 8- ایک حقیقی شاگرد مفت میں پاتا اور مفت میں دیتا ہے )
  • روایتی چرچ پر اعتراضات اُٹھائے بغیر ایک غیر روایتی مسیحی ماحول تخلیق کریں ۔
  • ترقی کے اعداد و شمار رکھنا اور جائزہ  لینا بہت ضروری ہے اس سے افزائش کا تعین ہوتا ہے ۔
  • ہم سب لوگ بڑے اونچے ارادوں کے ساتھ منسٹری کا آغاز کرتے ہیں  لیکن مستقبل میں  ہم اُن میں  کو ئی تبدیلی نہیں  لاتے ہمیں ایسا راسخ انحصار صرف خُد اپر رکھنا چاہیے ہمیں کسی ایسے سسٹم پر انحصار نہیں کرنا چاہیے جو پہلے سے ہی قائم ہو ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے