نسلوں کے محرکات اور انہیں درپیش چیلنج-حصہ اول
– سٹیو سمتھ اور سٹین پارکس –
ضروری نہیں کہ تحریکیں اُسی صاف ستھرے اور باتسلسل انداز میں ترتیب سے آگے بڑھیں جیسے یہاں بتایا جا رہا ہے۔ دنیا میں پھیلی تمام تحریکیں سات مخصوص مراحل سے گزرتی ہیں۔ ہر مرحلہ کامیابی کا ترجمان ہوتا ہے، لیکن اُس کے ساتھ ساتھ نئے چیلنجز بھی سامنے آتے ہیں ۔چو نکہ CPM روایات سے ہٹ کے ہے، اس لئے CPM میں ایک راہ پر رہنا مشکل ہوتا ہے۔ CPM کی کاوشوں کو ہر مرحلے پر بہت صبروتحمل کی ضرورت ہوتی ہے ۔
سب سے پہلے دو وضاحتیں کر دوں : جب ہم نسلوں کی بات کرتے ہیں نسل 1 ، نسل 2 ،نسل 3 تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ ہم نئے گروپوں /چرچوں کی بات کر رہے ہیں جو نئے ایمانداروں کو شمار کرتے ہیں ہم اس میں ابتدائی طور پر پہلے سے موجود ایمانداروں یا چرچز کی بات نہیں کرتے بلکہ انہیں صفر نسل یا جینریشن صفر کہا جاتا ہے یہی سے ہم اعداد وشمار کا آغاز کرتے ہیں ۔
چرچ کی عملی تعریف اعمال 2 : 37-47 میں ملتی ہے جب کسی گروہ میں موجود لوگوں کی ایک تعداد مسیح میں آ کر بپتسمہ لیتی ہے تو وہ عملی طور پر مسیح کی محبت اور فرمانبرداری کا اظہار کرتے ہوئے ایک چرچ بن جاتے ہیں اعمال کے باب نمبر 2 میں موجود چرچز میں یہ ہی عناصر موجود تھے ان میں توبہ ، بپتسمہ ،روح القدس ، خُدا کا کلام ،رفاقت ، عشائے ربانی ، دعا ، نشانات اور معجزات ، صدقات ، مل کر بیٹھنا ،شکر گزاری اور حمد و ثنا شامل ہیں ۔
پہلا مرحلہ : ایک CPM کی کاوش شروع کرنے کے لئے بنیادی محرکات
- ایک CPMٹیم موجود ہو جو دوسروں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہو ۔
- CPMکی ابتدائی کاوشیں عموما باہر کے شاگرد شروع کرتے ہیں جنہیں ہمراہی بھی کہا جاتا ہے یہ شاگرد باہر سے آ کر اُس تہذیب اور اُس سے قریبی تہذیبوں کے لوگوں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں ۔
- تحریکیں تقاضا کرتی ہیں کہ ایک بڑے حجم کا تصور سب لوگ آ پس میں شیئر کریں سو باہر سے آنے والا اس مخصوص گروپ کے لئے خُد اکی بُلاہٹ کے بارے میں جاننے کی کوشش کرتا ہے ۔
- تحریکیں موثر عملی طریقہ کاروں کا تقاضا کرتی ہیں سو باہر سے آنے والا ان کی بنیاد قائم کرتا ہے ۔
- ابتدائی محرکین غیر معمولی انداز کی دعا اور روزے رکھنے پر توجہ دیتے ہیں- یہ کام وہ ذاتی اور ساتھی خادموں کے ساتھ مل کر کرتے ہیں ۔
- غیر معمولی دعاؤں اور روزہ رکھنے کے عمل کو متحرک کرنا بھی اہم ہے اور یہ ہر مرحلے پر جاری رہتا ہے ۔
- ایک اور اہم سر گرمی مقامی یا قریبی علاقوں کے شرکت داروں کو تلاش کر کے انہیں اپنے ساتھ خدمت میں شامل کرانا ہے ۔
- رسائی کی حکمت عملیوں کی افزائش اور اُن کی آزمائش کرنا بھی ضروری ہے تاکہ کھوئے ہوئے لوگوں کو سر گرم کرنےکے لئے مواقع تلاش کئے جائیں ۔
- اس رسائی کے نتیجے میں ضروری ہے کہ سلامتی کے فرزندوں کے ذریعے ایسے گھروں خاندانوں یا نیٹ روکز کی تلاش کی جائے جہاں بیج بویا جا سکتا ہو ۔
- اس مرحلے پر سلامتی کے پہلے خاندان سے رابطہ قائم کیا جاتا ہے ۔
CPM کی ابتدائی کوششوں کو در پیش چیلنج
- دوستانہ رویہ رکھنے والے لوگوں کو سلامتی کے فرزند بنانے کی کوشش ( ایک حقیقی سلامتی کا فرزند پیاسا ہوتا ہے )
- کسی دلچسپی رکھنے والے فرد کو سلامتی کے فرزند کی حثیت سے غلط شناخت کرنا ( سلامتی کا حقیقی فرزند اپنے خاندان کے دروازے اور اپنے دوستوں کا حلقہ احباب کھولتا ہے )
- ذیادہ تعداد میں ایمانداروں کو تربیت دے کر تلاش میں ساتھ ملانے کی بجائے باہر سے آنے والا سلامتی کے فرزند کو اکیلا تلاش کرتا ہے ۔
- وسیع اور جرات مندانہ انداز کی رسائی موجود نہ ہو ۔
- خُداوند پر پورا بھروسہ نہ کرنا کسی ایک مخصوص نمونے کے طریقوں پر ضرورت سے ذیادہ انحصار کرنا ۔
- درکار محنت سے جی چُرانا( کُل وقتی لوگ اپنا پورا وقت دیتے ہیں جب کہ جُز وقتی لوگ دعا اور رسائی کو کافی حد تک وقت دیں )
- ذیادہ پھل لانے والی سر گرمیوں کی بجائے محض اچھی یا درمیانے درجے کی سر گرمیوں پر وقت صرف کرنا ۔
- یہ سوچنے کی بجائے کہ کیا کیا جانا چاہیے اس بات پر توجہ دینا کہ میں کیا کر سکتا ہوں ۔
- ایمان کی کمی (” یہ انتہائی مشکل علاقہ ہے ” )۔
- ساتھ چلنے والے ہمراہی کام کرنے کی بجائے صرف تربیت دیں اور تربیت حاصل کرنے والوں کو نمونہ پیش نہ کریں ۔
مشکل ترین رکاوٹیں صفر سے پہلی جینریشن کے چرچز کو پیش آتی ہیں
- پہلی نسل کے چرچز کے لئے بنیادی محرکات ۔
- لازمی ہے کہ نئے چرچز شاگرد بنانے پر توجہ دیں اور کلام کی بنیاد پر خود کو قائم کریں -نہ کہ باہر سے آنے والوں کی رائے اور اُن کی روایات پر ۔
- انہیں باہر سے آنے والے کی بجائے کلام اور روح القدس پر انحصار کرنے کی ضرورت ہے ۔
- CPM کا ایک واضح راستہ ہونا لازمی ہے اگرچہ یہ راستہ کئی قسم کا ہو سکتا ہے لیکن اس میں کچھ بنیادی عناصر یہ ہیں : 1۔ ایمانداروں کی تربیت 2۔ بھٹکے ہوؤں میں سر گرمی کا آغاز 3۔ شاگرد سازی 4۔ عہد بندی 5۔ چرچ کا قیام 6۔ قیادت کی تیاری 7۔ نئے گروہوں کی ابتدا۔
- تمام لوگوں کے لئے ایک مضبوط اور واضح بُلاہٹ کا ہونا ضروری ہے ۔
- چند بنیادی حقائق سے واضح آگاہی ہونا ضروری ہے : یسوع خُدا ہے ، توبہ ، معافی ،بپتسمہ ، ایذارسانی کا سامنا ،وغیرہ
- باہر سے آنے والے کو چرچ کا پاسبان نہیں بننا چاہیے ضروری ہے کہ وہ اُس علاقے کے لوگوں کو اختیار دیں اور اُن کی تربیت کریں ۔
پہلی نسل کے چرچز کو در پیش چیلنج
- ایک عمومی ناکامی یہ ہوتی ہے کہ مقامی طور پر ایسے ساتھی خادم نہ مل سکیں جو آپ کے جیسا تصور ذہن میں رکھتے ہوں ( کچھ لوگ منسٹری کو محض تنخواہ کے حصول کے لئے چلاتے رہتے ہیں )
- باہر سے آنے والے غلطی قبول نہ کر کے افزائش کو روک دیتے ہیں انہیں اپنا تجربہ باربار دیکھانےکی ضرورت نہیں فرمانبرداری کی بنیاد پر شاگردی نہ صرف غلطیاں درست کرتی ہے بلکہ روح القدس اور بائبل کو راہنما کے طور پر مانتی ہے ۔
- راہنما جب بے کار لوگوں کو دیکھتے ہیں تو آہستگی سے انہیں چھوڑ کر آگے بڑھ جاتے ہیں۔
- ایک غلطی یہ بھی ہے کہ ایسے لوگوں کو تربیت دی جائے جو دوسروں کو تربیت نہ دینا چاہتے ہوں ۔
- اس سے متعلقہ ایک غلطی صرف خدمت اور منسٹری کے پہلوؤں کی تربیت ہے نہ کہ مجموعی شخصیت کی ( خُدا کے ساتھ ذاتی رشتہ ، خاندان ، کام ،وغیرہ )
- باہر سے آنے والے نا تجربہ کار لوگ نئے گروپوں کے آغاز کے لئے مقامی لوگوں کو نہ بھیج کر سارے عمل کو سُست رفتار بنا دیتے ہیں ۔
- باہر سے آنے والے نئے راہنماؤں کو اُس پائے کی تربیت دینے سے قاصر ہوتے ہیں جو اُن کے لئے ضروری ہے ۔
- ایک اور بھول یہ ہے کہ لوگوں کو محض ایمان کے اظہار کی تربیت دی جائے اور انہیں اپنے پرانے طریقوں سے ہٹانے کے بارے میں نہ کہا جائے ۔
دوسرا مرحلہ : مرکوز افزائش – ابتدائی دوسری نسل کے چرچ
- پہلی نسل ( G1) کے چرچ تیزی سے بڑھ رہے ہوتے ہیں ۔
- باہر سے آنے والے ارادی طور پر G1 کے راہنما ؤں کی تربیت پر توجہ دیتے ہیں ۔
- G1 چرچز G2 کے گروپوں اور چرچز کا آغاز کرتے ہیں ۔
- G1کے شاگردوں کے ایمان کے ساتھ ساتھ انہیں تحریکوں کے اصول بھی ملتے ہیں سو وہ قدرتی طور پر آگے بڑھ کر G0 کے شاگردوں کی حیثیت سے نئی نسلیں شروع کرتے ہیں ۔
- جب شاگردوں اور چرچز کی تعداد بڑھتی ہے تو اُس کے جواب میں عموما مذامت اور ایذارسانی بھی بڑھنے لگتی ہے۔
- G0 کے راہنماؤں کے لئے ضروری ہے کہ وہ G1 کے راہنماؤں اور چرچز کو افزائش کے لئے مدد دیں بجائے اس کے کہ اُن کی توجہ صرف نئے گروپ شروع کرنے پر ہو ۔
چیلنجز
- CPM کے راستے کو انتہائی مشکل بنا دیا گیا ہے اور اب اسے نئے شاگردوں کی بجائے ایمان میں راسخ مسیحی ہی چلا سکتے ہیں ۔
- CPM کے راستے کے کچھ اہم حصے موجود نہیں ہیں یہ ابتدائی اور اہم ترین بنیادی عناصر اکثر نظر انداز کر دیے جاتے ہیں ان کا ذکر اوپر دیئے گئے 6 عناصر میں موجود ہے ۔
- گروپ کے محرکات کمزور ہیں، پیچھے دیکھنا ،اوپر دیکھنا ،آگے دیکھنا نہیں ہو رہا اور احتساب بھی کمزور ہے ۔
- سلامتی کا فرزند نہیں مل رہا اور G1 کا آغاز نہیں ہو رہا ۔
- مرقس 1: 17 کا حکم فوری طور پر گھنٹوں اور دنوں میں سامنے نہیں لایا جا رہا – مسیح کے پیچھے چلو اور آدم گیر ی کرو۔
- نمونہ دینے ،مدد کرنے، دیکھنے اور میدان میں جانے کے ماڈل کی تربیت نہیں دی جا رہی ۔
- پہلی نسل میں خاندان اور دوستوں کے نیٹ ورک حاصل نہیں ہو رہے ۔
دوسری مشکل ترین رکاوٹ G2اورG3 کے چرچز کو درپیش ہوتی ہے ۔
حصہ دوم میں ہم اس چیلنج سے نمٹنے کے طریقے اور مرحلہ نمبر 3 سے 7 کے محرکات اور چیلنجوں پر بات کریں گے۔