Categories
حرکات کے بارے میں

عام لوگ گواہ بن کر شاگرد سازی کرتے ہوئے- حصہ اول

عام لوگ گواہ بن کر شاگرد سازی کرتے ہوئے- حصہ اول

شوڈنکےجانسن ،وکٹر جان  اورآیلاٹسے 

شوڈنکےجانسن ،وکٹر جان  اورآیلاٹسے

 CPM کے موضوع پر اپنی ایک زیر ِ طبع کتاب کے مسودے میں شوڈنکے جانسن سیرا   لیؤن میں تحریک کے بارے میں کہتے ہیں:

میں بتانا چاہتا ہوں کہ خُدا کس طرح بہت سے عام لوگوں کو استعمال کر رہا ہے۔ مثال کے طور پر ہمارے پاس چرچز کے کئی نابینا تخم کار ہیں ۔    ہم انہیں شاگرد بناتے ہیں اور انہیں تربیت دیتے ہیں۔ اُن میں سے کچھ کو ہم نابیناؤں کے سکول بھیجتے ہیں تاکہ وہ بریل سیکھ کر بائبل پڑھ سکیں۔ اگرچہ وہ مکمل طور پر نابینا ہیں، لیکن ان خواتین و حضرات نے کئی چرچز کی بنیاد رکھی ہے ،اور بہت سے لوگوں کو شاگرد بنایا ہے۔ خُدا نے انہیں ایسے لوگوں کو شاگرد بنانے کے لئے بھی استعمال کیا ہے جو نابینا نہیں تھے ۔یہ لوگ دریافتی گروپوں کی راہنمائی بھی کرتے ہیں جن کے  کچھ ممبر قوت بصارت  کے حامل ہیں ۔

ہم نے یہ بھی دیکھا کہ خُدا ایسے ناخواندہ لوگوں کو استعمال کر رہا ہے، جو کبھی سکول نہیں گئے ۔اگر آپ انگریزی کا کوئی حرف لکھیں تو انہیں پتہ نہیں ہو گا کہ یہ حرف کیا ہے۔ لیکن کئی سالوں پر پھیلی ہوئی شاگرد سازی کے عمل کے با عث  وہ کلام کے حوالے دے سکتے ہیں ۔                              وہ کلام کی تشریح کر سکتے ہیں ۔ اور وہ پڑھے لکھے لوگوں کو شاگرد بھی بنا سکتے ہیں ، اگرچہ اُن میں سے خود کوئی بھی سکول نہیں گیا ۔

مثال کے طور پر میری والدہ ناخواندہ ہیں، لیکن انہوں نے ایسے لوگوں کی تربیت کی جو اب اعلیٰ تعلیم یافتہ پاسٹر اور چرچ کے تخم کار ہیں۔ وہ بہت سی مسلمان خواتین کو ایمان کی جانب لے کر آئیں ۔ اور اُن کی تعداد اُن عورتوں سے کہیں زیادہ ہے جنہیں میں ایمان کی طرف آتے ہوئے دیکھ چکا ہوں ۔ وہ کبھی سکول نہیں گئیں، لیکن وہ کھڑی ہو کر کلام کے حوالے دے سکتی ہیں۔ وہ کہہ سکتی ہیں ” یوحنا کے چوتھے باب کی ساتویں اور آٹھویں آیت پڑھیں ” اور جب آپ انجیل کھول کر اُس حوالے تک پہنچتے ہیں تو وہ اُس سے پہلے ہی کلام کے اُس حصے کی تشریح کر رہی ہوتی ہیں ۔

 دنیا کے دیگر حصوں میں بھی تحریکوں کے راہنماؤں کی یہ گواہی گونج رہی ہے کہ خُدا  عام لوگوں کو استعمال کر رہا ہے ۔ وکٹر جان اپنی کتاب ” بھو جپوری پیش رفت” میں لکھتے ہیں :

بھو جپوری لوگوں میں  خُدا  اب ہر ذات کے لوگوں میں متحرک ہے۔ یہاں  تک کہ نچلی ذات کے لوگ اونچی ذات کے لوگوں تک رسائی حاصل کر رہے ہیں ۔ مختلف  ذاتوں میں تقسیم شدہ ایمان دار اگر چہ معاشرتی سطح پر ایک دوسرے کے ساتھ گھُلتے  ملتے نہیں لیکن وہ دعائیہ میٹنگز میں اکٹھے ہوتے ہیں اور مل کر دعا کرتے ہیں۔ ہم ایک ایسی نچلی ذات کی خاتون کو جانتے ہیں جو گاؤں میں نچلی ذات کے طبقے کے لوگوں کی دعا میں راہنمائی کرتی ہیں، اور پھر گاؤں کے دوسرے حصے میں  جا کر اونچی ذات کے لوگوں کی بھی راہنمائی کرتی ہیں ۔ اگرچہ وہ نچلی ذات سے تعلق رکھتی ہیں اور ایک خاتون ہیں (جس کا راہنما بننا بھی کسی گاؤں میں غیر معمولی بات ہے ) ، خُدا انہیں اونچی اور نچلی دونوں ذاتوں کے لوگوں میں  بہت مؤثر طور پر استعمال کر رہا ہے ۔

ہندوستان میں ایک اور بڑی تحریک کے راہنما کہتے ہیں : اگر آپ کو یہ بتایا گیا ہے کہ براہمنوں  تک صرف براہمن ہی پہنچ سکتے ہیں تو آپ کو غلط بتایا گیا ہے ۔ اگر آپ کو یہ کہا گیا ہے کہ صرف پڑھے لکھے لوگ ہی پڑھے لکھوں تک پہنچ سکتے ہیں ،تو  یہ بھی غلط ہے ۔خُدا ان حدود تک محدود نہیں ہے ۔

شمالی افریقہ کی تحریکوں سے منسلک آیلاٹسے خُدا کے کاموں کی مندرجہ ذیل کہانیاں بیان کرتے ہیں1

ایک عادی شراب نوش کا  شاگرد سازبننا

جارسو2 ایک ایسے سلسلے کے راہنما ہیں ،جنہوں نے شمالی افریقہ کے کم ترین رسائی والے گروپوں میں دوسال کے عرصے میں 63 چرچز قائم کئے ہیں ۔ چار ماہ پہلے جارسو  اُس گروہ کے لوگوں میں سے کچھ کو بپتسمے دے رہے تھے ۔ جیلو ،جو کہ مسیح کا پیروکار نہیں تھا، ایک فاصلے پر کھڑے ہو کر جارسو کو بپتسمے دیتے ہوئے دیکھ رہا تھا ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

1مشن  فرنٹئیرز کے نومبر-دسمبر 2017 کے شمارے میں سے ڈاکٹر آئیلا ٹسے کے مضمُون  “Disciple Making Movements in East Africa,”

سے ماخُوذ۔

2۔ سیکیورٹی وجوہات کی بِنا پر تمام اصل نام تبدیل کر دئے گئے ہیں۔

اپنے ہاتھ میں شراب کا جام پکڑے ہوئے جیلو نے اس سارے عمل کا مشاہدہ کیا اور بپتسمے کے عمل کا مزاق اُڑانا شروع کر دیا  ۔بپتسمے سے پہلے جارسو نے یسوع کے بپتسمے کی کہانی سُنائی اور اُس کے بارے میں  لوگوں سے بات چیت کی ۔اب کچھ فاصلے پر کھڑےہوئے  جیلو نے ان باتوں پر بہت گہری دلچسپی  لینا شروع کر دی۔ اس کہانی کے اختتام تک وہ جان چکا تھا کہ اُسے یسوع کے پیچھے چلنے کی ضرورت ہے ۔ اُس نے فوری طور پر شراب نوشی ترک کر دی اور اپنے ہاتھ میں تھامی ہوئی بقیہ شراب بھی پھینک دی ۔

وہ اُس شام جلدہی اپنے گھر چلا گیا ۔ اُسکی بیوی اُسے ہوش میں اور خالی ہاتھ دیکھ کر حیران ہوئی کیو نکہ وہ عموما ایک دو بوتلیں گھر اُٹھا لایا کرتا تھا ۔ اُس کی بیوی نے اُسے شراب کی ایک بوتل پیش کرنا چاہی جو وہ اُس سے پہلے ہی گھر لا چکی تھی ۔ جیلو نے یہ کہہ کر اُسے حیران کر دیا کہ اُس نے شراب پینی چھوڑ دی ہے اور یہ کہ وہ بوتل دکان پر واپس لے جائے اور رقم واپس لے آئے ۔

جیلو پڑھنا لکھنا نہیں جانتا تھا اُس نے اپنی بیوی سے کہا کہ وہ گھر میں پڑی بائبل لائے اور اُسے یسوع کی وہ کہانی پڑھ کر سُنائے جو اُس نے بپتسمہ کے موقع پر باہر سُنی تھی ۔اُس کی بیوی بائبل لے آئی  اورجب اُس نے بپتسمہ کی کہانی بیان کر دی تو جیلو نے اُسے بتایا کہ اُس نے جارسو سے کیا سُنا تھا ۔

اُسی شام جیلو اور اُس کی بیوی نے یسوع کے پیچھے چلنے کا فیصلہ کر لیا ۔اگلے روز جیلو نے جارسو سے رابطہ کیا، جس نے اُسےخاندان  میں دریافتی بائبل سٹڈی کا طریقہ سکھا دیا۔ اگلے دن سے ہی جیلو اور اُس کی بیوی روزانہ اپنے بچوں کے ساتھ مل کر ہر شام دریافتی بائبل سٹڈی کرنے لگے ۔

دو ہفتوں کے بعد جیلو ،اُس کی بیوی اور اُن چند ہمسایوں نے جودریافتی  بائبل سٹڈی میں شریک ہو چکے تھے، بپتسمہ لے لیا۔   جیلو اور اُس کی بیوی نے اپنا سفر جاری رکھا اور ایسے آٹھ مزید دریافتی گروپ شروع کرنے کے لئے  سہولت کاری کی۔ جیلو اپنی گواہی کے اختتام پر کہتا ہے ،کہ اگر یہ موجودہ رجحان جاری رہے تو عین ممکن ہے کہ اُس کا پورا ضلع ہی انجیل کے ذریعے بدل جائے ۔



نئے عہد نامے کی راہب

ہمارے ایک چرچ کے تخم کار واریو،دوسال قبل راہب نامی ایک نوجوان خاتون سے ملے۔ راہب بہت خوش شکل تھی اور واریو جب پہلی مرتبہ  اُس سے ملے تو وہ جسم فروشی کا دھندہ کرتی تھی ۔

واریو نے اُسے بائبل سے راہب کی کہانی سُنانا شروع کی ،جس کا ذکر عبرانیوں کے نام خط کے  11  ویں باب میں بھی ہے۔ اُس نے اُسے بتایا کی کس طرح راہب، جسم فروشی چھوڑ کر ایمان کی جانب آئی اور کس طرح سے وہ مسیح کی نسل میں شامل ہوگئی ۔

راہب نے خود کبھی بھی بائبل کا مطالعہ نہیں کیا تھا لیکن وہ جانتی تھی کہ بائبل میں راہب نامی ایک عورت کا ذکر ہے اور وہ عورت جسم فروشی کرتی تھی ۔ یہ بات اُس نے بہت سے لوگوں سے سُنی تھی جو اُس کا نام جانتے تھے ۔

لیکن جب اُس نے پہلی مرتبہ  واریو سے راہب کی پوری کہانی سُنی تو وہ بہت متاثر ہوئی ،اور اُس نے واریو سے پوچھا کہ کیا وہ بائبل کی راہب جیسی بن سکتی ہے۔ واریو نے کہا ہاں ،اور اُسے دعا کی پیش کش کی۔ اس عمل کے دوران  بالآخر وہ شیطان کی قید سے آزاد ہو گئی۔ اس کے بعد اُس کی زندگی ڈرامائی طور پر تبدیل ہو گئی ۔

وہ مسیح کی بہت پکی پیروکار اور شاگرد ساز بن گئی۔ اُس نے ایک مسیحی سے شادی کر لی اور دونوں مل کر پورے دل سے شاگرد سازی کرنے لگے۔ گذشتہ ایک سال میں انہوں نے اپنے علاقے میں 6 نئے چرچز کی بنیاد رکھی ہے ۔

شوڈنکے  جانسن نیو ہارویسٹ منسٹری(NHM)  ، سئیرا لیون کے رہنُما ہیں۔ خُدا کے فضل اور  شاگرد سازی کی تحریکوں  سے وابستگی کے باعث وہ گذشتہ 15 برس میں سیئیرا لیون میں سینکڑوں چرچز اور 70 سکُولوں کے ساتھ ساتھ بہت سی رسائی کی منسٹریاں قائم کر چُکے ہیں۔  اَن میں مُسلم علاقوں کے 15 چرچز بھی شامِل ہیں۔  وہ افریقا کے 14 ممالِک میں  ، جن میں ساحل اور مغرب کے آٹھ ممالک بھی شامل ہیں، طویل مدتی کارکُن بھی بھیج چُکے ہیں۔  شوڈنکے افریقا، ایشیا، یورپ اور امریکہ میں شاگرد سازی کی تحریکوں کی تربیت اور افزائش بھی کر چُکے ہیں۔  وہ سئییرا لیون کی ایونجیلیکل ایسوسی ایشن کے صدر اور نیو جنریشنز کے افریقن ڈائرکٹر بھی رہ چُکے ہیں۔  آج کل وہ   نیو جنریشنز کے  ڈائرکٹر پریئرز اور منسٹری کے پایئنیر ہیں۔

  وکٹر جان شمالی ہندوستان کے باشندے ہیں اور 15 سال تک ایک پاسٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہے۔ اُس کے بعد انہوں نے بھوج پوری لوگوں کے درمیان تحریک کے آغاز کے لئے ایک جامع اور مربوط حکمت عملی مرتب کرنا شروع کی ۔ 1990 کی دہائی کے ابتدائی سالوں سے وہ اس خیال کو عملی جامع پہنانے کے لئے متحرک ہیں اور بھوج پوری تحریک کو وسعت اور  مضبوطی دینے میں بہت بڑا کردار رکھتے ہیں ۔ 

ڈاکٹر آئیلا ٹیسے  Lifeway Mission International (www.lifewaymi.org)    نامی مشنری تنظیم کے بانی اور ڈائریکٹر ہیں، جو25 سال سے زیادہ عرصے سے نا رسا قوموں میں کام کر رہی ہے۔ آئیلا افریقا اور دُنیا بھر میں شاگرد سازی کی تحریکوں کی تربیت اور کوچِنگ کر رہے ہیں۔ وہ مشرقی افریقا  کے  CPM   نیٹ ورک    کا حِصہ اور  مشرقی افریقا کے لئے   New Generations Regional Coordinator ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے