Categories
حرکات کے بارے میں

چرچ میں قائدانہ کردار – حصہ: 5B

چرچ میں قائدانہ کردار – حصہ: 5B

ٹریور لارسن 

” آپ نے افسیوں کے 4 : 11 میں مذکور رسولوں ، نبیوں ، منادوں ، پاسبانوں اور استادوں کو چرچ کے قیام کے عمل میں کہاں سر گرم دیکھا  ہے ؟ جب آپ نئے عہد نامے کے چرچز تشکیل دے رہے ہوں تواُن میں تعلیم اور منادی کا کردار کہاں آتا ہے؟ “

ہمارا” پھل پر نظر ” کا تصور شاگرد سازی کی تحریکوں کے نمونے کی ہی ایک صورت ہے جس کی تربیت ڈیوڈ واٹسن نے 2008 میں دی ۔ ہم مقامی سطح پر تحقیق اور چرچ کے قیام میں مقامی تناظر کو مدنظر رکھنے پر بہت زور دیتے ہیں ۔ ہم اس پر بھی بہت زور دیتے ہیں کہ غریب ممالک کے معاشروں میں محبت پیار اور ہمدردی کے جذبات کے اظہار کو تحریکوں کے اس نمونے میں شامل کیا جائے ۔ایک معیاری شاگرد سازی کی تحریک کی طرح ہمارا نمونہ صرف منادی پر انحصار نہیں کرتا ،بلکہ شاگردوں کو مسیح میں مستحکم ہو کر پھل لانے میں مدد دیتا ہے ۔ لیکن شاید ہم چرچ کی تشکیل اور ترقی کو شاگرد سازی کا پھل ہی سمجھتے ہیں، جیسا کہ ہم بائبل کے ابتدائی 200 سالوں میں دیکھ سکتے ہیں ۔ ” پھل پر نظر “کے نمونے کا متوقع نتیجہ ایک ایسا چرچ ہوتا ہے جو چاردیواری سے آزاد ہوتا ہے : ایک پھلتا پھولتا ، وسعت پاتا ہوا کلیسیا کا  نظام جو ہمیں اُس دور میں نظر آتا ہے جب نیا عہد نامہ لکھا گیا ۔ 

میرا تعلق اُس مکتبۂ فکر سے ہے جن کا یقین ہے کہ نئے عہد نامے کی تحریر مکمل ہونے کے بعد سے رسولوں اور نبیوں کا آنا بند ہو گیا ہے ۔ ہمیں اُن کے بارے میں فکر ہوتی ہے جو دعویٰ کرتے ہیں کہ اُن کے پاس رسولوں جیسا اختیار ہے اور اُن کی تحریروں کی قدر وقیمت بھی نئے عہد نامے کی تحریروں جیسی ہے ۔یقینا ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ بائبل کی تحریر کا سلسلہ بند ہو چکا ہے ۔

رسالت کا تحفہ

پھر بھی پولوس رسول  محض ایک لکھنے والے سے بڑھ کر تھا ۔اُس کی زندگی کا مقصد تھا کہ ایسے علاقوں میں مسیح کی منادی کرئے جہاں چرچ موجود نہیں ہیں ۔ جب مجھے سیمنری کے ایک پروفیسر کی حثیت سے مسیحیت کے مختلف فرقوں کی طرف سے راہنماؤں کی تیاری اور تربیت کے لئے دعوت ملتی ہے، تو میں ایسے لوگوں سے ملتا ہوں جو اس موقع پر  پولوس رسول کی طرح لگتے ہیں۔ وہ نارسا قوموں اور علاقوں میں نئے چرچز کی ابتدا کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں ۔ میں نے دیکھا ہے کہ کچھ مخصوص قسم کے پاسٹر ز 70 ایمانداروں کی ایک جماعت کی پاسبانی کرنے میں خوش رہتے ہیں (جو کہ ہمارے ملک میں چرچ کا اوسط سائز ہے  ) لیکن کچھ مسیحی راہنما ایسے کئی مزید چرچ بناتے چلے جاتے ہیں اور آخر میں وہ ایسے آٹھ دس چرچز کی نگرانی کر رہے ہوتے ہیں جوآپس میں ایک دوسرے سے منسلک ہوتے ہیں ۔ 

مجھے بار  بار یہ صورت حال نظر آتی رہی اور میں اپنی خدمت کے علاقے میں اس قسم کے مسیحی راہنماؤں کے بارے میں تجسس کاشکار ہو گیا جو ہمیں امریکہ میں اکثر نظر نہیں آتے ۔ جب یہ شاگردوں جیسے افراد ارشاد اعظم    پر غور کرتے ہیں تو انہیں نظر آتا ہے کہ ارشاداعظم اُن سے تقاضا کر رہا ہے کہ وہ مزید شاگرد  بناتے چلے جائیں اور اس کے نتیجے میں مزید چرچ بنتے چلے جاتے ہیں  ۔ یہ دوطرح کے راہنماا ایک دوسرے سے مختلف ہیں ایک وہ قسم ہے جو پاسبانی کا کردار ادا کرتے ہیں اور ایک مخصوص تعداد کے گلے کی نگہبانی کرنا چاہتے ہیں تاکہ انہیں آسانی ہو ۔ دوسری قسم وہ ہے جو رسولوں کی سی خصوصیات کے حامل ہیں  اور نارسا علاقوں  اور قوموں میں نئے چرچز قائم کرنے کے بارے میں سوچتے رہتے ہیں ۔

وقت کے ساتھ ساتھ میں ایسے سولہ لوگوں  سے واقف ہو گیا جو رسولوں کی خصوصیات کے حامل تھے اور جو صرف چرچز کی نگہبانی نہیں کرنا چاہتے تھے بلکہ نارسا قوموں میں  رہنے والے مسلمانوں کے درمیان نئے چرچز قائم کرنے کی خواہش رکھتے تھے۔ اس غیر معمولی جذبے کی عکاسی کرنے  کے لئے میں آپ کو ایک شخص کے بارے میں بتاتا ہوں جس کا ایک بیٹا ہسپتال میں مرنے کے قریب تھا ۔ 15 سال تک مرگی کے دوروں کے باعث اُس کا دماغ شدید متاثر ہو چُکا تھا اور ایک روز اُس نے مجھے سے کہا ” ہسپتال میں میرے بیٹے کے کمرے میں ،مَیں بہت دباؤ کا شکار تھا، اس لئے مجھے ہسپتال کی ایک اور منزل پر ایک اور کمرا لے کر مسلمانوں کو منادی کرنا پڑی ۔ یہ میرے لئے بہت سکون بخش کام ثابت ہوا !” 

میں نے سوچا :” یہ ایک ایسا شخص ہے جو ہم میں سے ذیادہ تر لوگوں سے بہت مختلف ہے : وہ اپنے دباؤ سے نجات حاصل کرنے کے لئے مسلمانوں کو منادی کرتا ہے !” یہ منسٹر ی  کی ذمہ داریوں سے بہت آگے کا کام ہے ایسے لوگ اسے ایک مشغلہ سمجھتے ہیں اور منادی کے لئے پولوس جیسا جوش و جذبہ رکھتے ہیں ۔( رومیوں 1: 14؛ 15: 20 ؛ 2 کرتھیوں 10: 12 – 16)کلام کی منادی ایسے تمام علاقوں میں کرنے کا جذبہ جہاں ابھی یسوع مسیح کا نام نہیں لیا گیا ہے ۔ 

سی کے بیرٹ اپنی کتاب   The Signs of  an Apostle   میں بارہ رسولوں اور پولوس کا ذکر کرتے ہیں ۔ اور اُس میں راہنماؤں کے ایک  دوسرے درجے کا بھی ذکر ہے جو برنباس اور  رسولوں کی دوسری ٹیم کی طرح منادی کو نارسا علاقوں تک لے گئے ۔ اندرونیکس اور یونیاس ( رومیوں 16: 7 ) اپفردتس ( فلیپوں 2: 25) کی طرح دیگر لوگوں کو بھی رسول کہہ کر پکارا گیا ۔ اس کے علاوہ مزید لوگوں کا بھی بحیثیت رسول ذکر ہے جنہیں چرچز سے منادی کی ذمہ داری دے کر بھیجا گیا – مثال کے طور پر  2کرنتھیوں 8: 23 میں نام لئے بغیر کچھ بھائیوں کا ذکر ہے۔ یقینا  بائبل کی تحریر کا سلسلہ ختم ہو چُکا ہے لیکن شاگردوں جیسا  وہ جوش و جذبہ جو پہلی صدی میں موجود تھا  اور جس کی وجہ سے چرچ اتنی تیزی سے پھیلا ، وہ جذبہ کچھ جگہوں پر آج بھی موجود ہے یہ لوگ کلام کو آج بھی اُن آبادیوں اور قبیلوں تک لے جانا چاہتے ہیں جہاں ابھی تک یسوع کا نام نہیں لیا گیا ۔ ایسے لوگ جنہیں میں رسولوں جیسے جذبے کا حامل ہونے کے طور پر جانتا ہوں ، وہ کلام کو تیز رفتاری سے آگے پھیلانے میں راہنماؤں کا کردار ادا کر رہےہیں ۔

جب میں نارسا لوگوں کے گروہوں میں  بہت سا پھل لانے کے لئے  ایسے لوگوں کی مدد کر رہا تھا تو میں نے محسوس کرنا شروع کیا کہ میرے اندر بھی یہ ہی جذبہ ہے ۔ سیمنری کے دنوں میں ، میں کمبوڈیا ، ویتنام اور لاؤس کے لوگوں تک  پہنچنے کے لئے لوگوں کو اپنے ساتھ شریک ہونے کی دعوت دے رہا تھا اُس وقت میں نے سوچا ہی نہیں کہ ان میں سے کوئی رسولوں کی خصوصیات کا حامل ہے ، مجھے یہ سمجھ کبھی نہیں آیا کہ میں بھی وہ ہی کر رہا تھا ۔ لیکن خُداوند نے مجھے اسی جذبے کے ساتھ پیدا کیا تھا ۔گذشتہ روز میری سالگرہ کے دن ،کسی نے مجھے پوچھا ۔ میرا مشغلہ کیا ہے ،میں نے کہا ، ” میں ایسے نارسا گروہوں کی تعداد کا شمار رکھتا ہوں جن تک ہم نے گذشتہ سال رسائی حاصل کی تھی ۔”یہ اس لئے ہے کہ جب میں کسی کے لئے کچھ اور نہیں کر رہا ہوتا تو میں یہ ہی کر رہا ہوتا ہوں ۔میری سوچ کے مطابق یہ چیز میرے لئے سب سے زیادہ پُر لطف ہے ! یہ دوسرے لوگوں سے مختلف ہے ۔ رسولوں کے جیسے لوگ ایسے میدانوں تک پہنچنا چاہتے ہیں جو ابھی کھولے نہیں اور وہ وہاں جا کر کھیتی پیدا کرنا چاہتے ہیں ۔ مختلف تہذیبوں میں جاکر کام کرنے والوں میں سے بہت کم لوگوں میں یہ جذبہ ہے ۔ پھر بھی اس قسم کے کئی غیر ملکیوں نے میرے ساتھ رابطہ کیا ہے اور وہ قومی سطح پر رسولوں کی جیسی خصوصیا ت رکھنے والے لوگوں کے ساتھ مل کر مزید پھل لانے میں مدد دے رہے ہیں ۔ میں رسولوں جیسے خادموں کی تلاش میں رہتا ہوں ۔ میں ایسے ایمانداروں کو ڈھونڈتا ہوں جن کے پاس یہ تحفہ ہے ۔ اور میں اب انہیں تلاش کرنے اور اُن کی مدد کرنے میں مہارت حاصل  کر چُکا ہوں ۔ میں اپنی زندگی کا ہر کام اس سوال کے گرد رہ کر کرتا ہوں :” میں زیادہ سے زیادہ پھل لانے کے لئے رسولوں جیسے خادموں کی مدد کس طرح کر سکتا ہوں ؟”۔ اگر مجھے دلی جذبہ رکھنے والے لوگ ملیں، یا تنظیمی صلاحیتو ں والے لوگ، تو ہمارے پاس اُن کے لئے بھی جگہ ہے ، جو کہ رسولوں جیسے راہنماؤں کے ساتھ مل کر کام کر سکتے ۔ کیونکہ رسولوں جیسے خادم اتنا ذیادہ پھل لاتے ہیں کہ ہر طرح کی مشکلات سے نمٹنے کی ضرورت ہوتی ہے جس کے لئے ذیادہ سے ذیادہ لوگوں کو بھرتی کرنا پڑتا ہے ۔ اسی لئے میرا خیال ہے کہ افسیوں 4: 11 میں جن پانچ تحفوں کا ذکر ہے اُن میں رسول بھی شامل ہیں ۔ وہ دیگر ایمانداروں کو خدمت کے کام کرنے کے لئے تیار کرتے ہیں جیسا کہ اس کے بعد والی آیت میں ذکر ہے ۔ ان پانچ تحفوں کے حامل لوگوں کا کام یہ ہی ہے کہ وہ دوسروں کو اختیار دیں اورانہیں  تیار کریں ۔ رسولوں کی خصوصیات رکھنے والے خادم ایک طوفان کی طرح آگے بڑھتے ہیں اور چرچ کے اس آگے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ میں مدد دینے کے لئے اور بہت سے لوگوں کی بھی ضرورت ہوتی ہے ۔

مناد ، پاسبان اور استاد 

ایسا لگتا ہے کہ ہماری تحریک میں یہ پانچوں تحفے رکھنے والے لوگ موجود ہیں ۔ ایک رسول اور مناد میں کیا فرق ہے ؟ میں نے یہ دیکھا ہے کہ مناد چھوٹے گروپوں میں انفرادی رابطے رکھنے سے اور روبرو ملاقاتیں کرنے سے خوش رہتے ہیں ۔ یہ مہارت رسولوں کی مہارت کے مقابلے میں ذرا کم ہے ۔ یہ کام مقامی بنیادوں پر ہوتا ہے  اور جہاں وہ ہوتے ہیں وہاں وہ خوش رہتے ہیں ۔ انہیں مدد دی جائے تو وہ دوسرے لوگوں کو منادی کرنے کے لئے تیار کر سکتے ہیں وہ دوسرے ایمانداروں کو صرف منادی کے لئے ہی تیار کر سکتے ہیں ۔لیکن رسولوں جیسے لوگ ایسی بہت سی صلاحیتیں رکھتے ہیں جنہیں وہ ضرورت کے وقت استعمال کر کے کلام اور چرچ کو اُن جگہوں تک پہنچا سکتے ہیں جہاں وہ ابھی تک نہیں پہنچے ۔

اب کچھ پاسبانوں یا پاسٹروں  کی بارے میں 

تحریکوں کے سب سے زیادہ پھل لانے والے سولہ متحرکین  میں سے کچھ ایسے ہیں جن کے پاس پاسبانی کا تحفہ ہے، لیکن رسولوں کے جیسے پاسبان ہوتے ہوئے وہ ایمانداروں کے صرف ایک گروپ کی نگہبانی کرنے کے بجائے۔ اوپر  کی سطح کے راہنماؤں کی گلہ بانی کرتے ہیں ۔ جب کچھ لوگ زندگی کھو کر راستے سے الگ ہو جاتے ہیں  تو دیگر لوگ بھی ہٹ جاتے ہیں لیکن پاسٹر ز اُس وقت سامنے آتے ہیں یہ وہ لوگ ہیں   جو دیگر راہنماؤں کو تسلی دیتے ہیں اور اُن کی مدد کرتے ہیں کہ وہ ہرقسم کی صورت حال میں حوصلہ بلند رکھیں ۔موت کے ساتھ بھی یہ ہی معاملہ ہے ہم نے چھوٹے گروپوں کے نیٹ ورکز میں کوو ڈ 19 کے باعث 3000 سے زائد لوگ کھو دیئے اور ان میں وہ راہنما بھی شامل ہیں جو اُن کے بہت قریب تھے ۔ سو اس وجہ سے ہمارے متحرکین بہت دکھ کا شکار ہوئے ۔ ایسی صورت حال میں ایسے پاسبان سامنے آ کردوسروں کی مدد کرتے ہیں ۔یقینا ایک تحریک میں ہمیں پاسبانی  کا  تحفہ رکھنے والے کسی ایسے شخص کی ضرورت ہوتی ہے جو کہ پچاس پچاس لوگوں کے گروپ کے لئے مزید گلہ بان تیار کر سکے ہمارے تمام بڑے چھوٹے علاقوں ،مختصر گروہوں اور کلسٹروں میں  راہنما موجود ہیں یہ سب مل کر ہماری راہنماؤں کی ٹیموں کا نظام تشکیل دیتے ہیں ۔

ہمارے کچھ خاص راہنما بھی ہیں ایسے خاص راہنماؤں کو ہم “مشیر “کہتے ہیں  یہ بھی حقیقتا پاسبانی کا ہی ایک کردار ہے ۔ یہ لوگ منشیات کے عادی لوگوں ، غم کا شکار لوگوں ، اور خاندانی جھگڑوں میں مدد دینے کے لئے  مشاورت دینے کی تربیت حاصل کر چکے ہوتے ہیں  یہ ایسے لوگوں کی مدد کرتے ہیں جب مثال کے طور پر  شادی سے پہلے کوئی لڑکی حاملہ ہو جائے ، اور ایسے دیگر بہت سے مسائل میں بھی مدد فراہم کرتے ہیں ۔ ہم پاسبانوں کو محض انتظامی خدمات انجام دینے والے راہنما نہیں بناتے ۔ انتظامی راہنما  پاسبانی کا کردار بھی ادا کر سکتے ہیں ، اور اس کے ساتھ ساتھ وہ کچھ مخصوص مسائل میں مدد کے لئے اپنے نیٹ ورک سے ایسے پاسٹروں کو بھی بُلا سکتے ہیں جنہیں راہنمائی کا کردار دیا نہیں گیا ہوتا ۔ اگر اُن کے پاس ایک بڑا اور وسیع انتظامی کردار ہو اور وہ پاسبانوں کی صلاحیت بھی رکھتے ہوں تو ہم اُن سے کہتے ہیں کہ وہ پاسبانی سے آگے بڑھ کر نئے پاسبانو ں  کی تربیت بھی کریں ۔ 

 

یہ ہی معاملہ منادوں کے ساتھ بھی ہے ۔ یہ خاص راہنماؤں کا ہی ایک حصہ ہوتے ہیں ۔ مناد چھوٹے گروپ سے بڑے گروپ اور  قریبی علاقوں سے دور کے علاقوں تک جانے کے لئے طریقے تلاش کرتے ہیں۔  تنظیمی راہنما کلسٹر سے مالی امداد حاصل کر کے رضا کار منادوں کی مدد  کرتے ہیں ( جن کا تعلق کسی بھی شعبے سے ہو سکتا ہے ، مثلا سیلز مین) تاکہ وہ منادی کے لئے ذیادہ دور تک سفر کرنے کے لئے کچھ رقم حاصل کر سکیں ۔ معاشرے میں ترقیاتی کاموں کے سہولت کار بھی خاص راہنما ہوتے ہیں ۔اُن کے ذمہ ایسے پراجیکٹس کی نگرانی  ہوتی ہے جس سے پورے معاشرے کو فائدہ پہنچتا ہو۔ وہ پڑوسی سے محبت کے اظہار کے انداز میں بہت کچھ کرتے ہیں ۔وہ بھوکوں کو کھانا دیتے ہیں ،نوکریوں کے موقع پیدا کرتے ہیں اور سکول کے بعد ہزاروں بچوں کو ٹیوشن پڑھاتے ہیں ۔ ہم نے یہ فیصلہ کر رکھاہے کہ محبت کے اظہار کے ان طریقوں کو اپنے انتظامی سہولت کاروں کے کام کا حصہ بنا دیا جائے ۔ چرچ کے انتظامی راہنماؤں کے پاس ایسے پراجیکٹس کرنے  کے لئے  وقت نہیں ہوتا ۔ وہ ضرورت کے وقت ایسے لوگوں کو بُلا سکتے ہیں اُن سات لوگوں کی طرح جنہوں نے اعمال 6 میں بیواؤں کے لئے خدمت شروع کی ۔ 

چوتھے خاص راہنما بائبل کے استاد ہیں – وہ لوگ جن کے پاس تعلیم دینے کا تحفہ ہے ۔یہ انتظامی راہنما بھی ہو سکتے ہیں یا صرف تعلیم دینے اور استادوں کی تربیت پر توجہ دیتے ہیں ۔ ہمارے پاس استادوں کی تربیت کے لئے خاص سیمینار کرنے کا انتظام ہے ۔ گذشتہ پندرہ سالوں میں کچھ دیگر لوگوں کی مدد کے ساتھ میں نے بائبل سٹڈی کی 38 سیریز لکھی ہیں جن میں سے  ہر ایک 25 ہفتوں کے لئے بائبل سٹڈی گروپوں کو گفتگو کا مواد فراہم کرتی ہیں ۔یہ استاد ہماری تحریروں کو بہتر بنانے میں مدد کرتے ہیں ۔ وہ ایسے موضوعا ت کی نشاندہی کرتے ہیں جن کے بارے میں لکھا جانا ضروری ہوتا ہے، یہ تمام موضوعات بائبل پر مبنی ہوتے ہیں ، جن میں سے کچھ مخصوص موضوعات بھی ہوتے ہیں ۔ مثال کے طور پر روزے کے بارے میں ہماری تعلیم ایک ایسے ملک میں بہت اہمیت رکھتی ہے جہاں سال میں ایک  مہینے روزے رکھے جاتے ہیں ۔ یہ تعلیم ایک مہینے کے روزوں کی وجہ سے بہت  مقبول ہے ۔ ہمارے پاس بائبلی بنیادوں پرقائم  صحت مند خاندانوں کی ایک اور موضوعاتی سیریز بھی موجود ہے ۔ ان موضوعاتی سیریز کو اکثر نئے گروپ کا آغاز کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے ۔ 

ہمارے پاس ایک بنیادی تعلیمات کی سیریز بھی ہے ۔ ہم اپنے نظام میں بائبل کی تجزیاتی مطالعے پر بہت غور  و فکر کرنے پر زور دیتے ہیں    اوریہ استاد ہمارے اس نظام کا حصہ ہیں استاد ایک نئی سیزیز نصف دن کے سیمینار کے ذریعے راہنماؤں کے ایک گروپ کو متعارف کرواتے ہیں ۔ اُس کے بعد یہ راہنما چند کلیدی اقتباسات سے واقفیت حاصل کرتے ہیں ۔ اس کے بعد وہ بائبل سٹڈی کے دوران  ایسے سوالات کا جواب دینے کے قابل ہو جاتے ہیں ۔ مثلا مسلمانوں کے لئے مسیح کا تصور ۔اس کے لئے انہیں مرقس کی انجیل سے مدد  ملتی ہے ۔ اُن میں سے کچھ ہمیں  تحریری مواد کے انتخاب اور تحریر میں مدد دیتے ہیں ۔ اس کے علاوہ وہ سال میں مخصوص دنوں کے دوران  50 سے 200 لوگوں کی جماعتوں کو ان موضوعات کی تعلیم بھی دیتے ہیں ۔ اُن میں سے کچھ مختصر ویڈیو ز کے ذریعے منادی کا کام بھی تیار کرتے ہیں ۔ 

حیرت کی بات ہے کہ منادی کا لفظ جس طرح آج کے روایتی چر چ میں استعمال کیا جا رہا ہے ،وہ بائبل کے دور کے چرچ سے بہت مختلف ہے بائبل میں موجود یونانی الفاظ کے مطابق منادی کا بنیادی مقصد اُن غیر ایمانداروں کو کلام کی خوشخبری سُنانا ہے جنہیں ابھی تک یہ خوشخبری نہیں ملی ، نہ کہ چرچز میں موجود ایمانداروں کو۔  تاہم تحقیق کے دوران یہ واضح ہو جاتا ہے کہ ایسی کوئی پابندی نہیں کہ یہاں ایماندروں یا غیر ایمانداروں کی بات ہو ۔ ضروری ہے کہ ہمارے خدمت کے میدان میں 99فیصد مسلم لوگوں کے گروپوں کو منادی کرتے ہوئے ہم خطرے سے بچاؤ کے لئے  بہت سوچ سمجھ کر کام کریں ۔ ہماری زیادہ تر منادی لوگوں کے چھوٹے گروپوں میں ہوتی ہے جو ایک دوسرے کو جانتے ہیں اور ایمان لانے والے مسلمان عام طور پر بحث مباحثہ بھی کرتے ہیں ۔ بائبل میں تعلیم دینے کے لفظ سے زیادہ تر یہ ہی مراد ہے کہ یہ ایمانداروں کے لئے ہے ۔

ہم ان چاروں قسم کے تحفے رکھنے والے لوگوں کی نشاندہی کرتے رہتے ہیں ۔اس کے ساتھ ساتھ ہم فیاضی کے تحفے دینے والوں کی تلاش میں بھی رہتے ہیں ۔ نئے شاگردوں کو تربیت دی جاتی ہے کہ وہ تحریکوں میں اپنے ان تحفوں کو استعمال کر سکیں ۔ ہماری دس بنیادی مہارتوں میں سے ایک سالانہ میڈیکل چیک اپ بھی ہے ۔ ہم کوشش کرتے ہیں کہ تمام گروپ اور کلسٹر کچھ مخصوص سوالات کے ذریعے اپنا جائزہ  خود لیں ۔ 

راہنماؤں کو مہارتیں دینے کےلئے کوچنگ 

اگر یہ پوچھا جائے ،” نئے عہد نامے کے چرچز میں سے کون سے چرچ مستحکم تھے ؟ ” ، تو شاید آپ جواب دیں کہ وہ سب ہی مستحکم تھے لیکن اُن سب میں کوئی نہ کوئی خامیاں بھی تھیں ۔شاید کرنتھس کی کلیسیا سب سے ذیادہ خامیوں کی شکار ہو لیکن مسائل تمام چرچز میں تھے ۔تحریک ایک ایسا عمل ہوتا ہے جس میں وہ سارے مسائل سامنے آ سکتے ہیں جن کے بارے میں ہم بائبل میں پڑھتے ہیں کسی ایک ہفتے میں ، اگر میں تمام راہنماؤں سے پوچھوں تو اُن میں سے کچھ مجھے ضرور بتائیں گے کہ وہ خاندانی مسائل کا شکار ہیں ۔ ایسے بھی لوگ ہوں گے جو انٹر نیٹ پر فحاشی دیکھنے کے مسئلے کا شکار ہوں ۔ جو بھی مسئلے آپ سوچ سکتے ہیں ، وہ آپ کو کہیں بھی کسی بھی چرچ میں ضرور ملیں گے اور اُس چرچ میں بھی جس کی کوئی چار دیواری اور حد نہیں اور جسے مسیح ہمارے راہنماؤں کے ذریعے بنا رہا ہے ۔

ہم اس عمل کو بہتر بنانے کی کوششیں کرتے جا رہے ہیں تاکہ راہنما ایمانداروں کو مسائل بائبل کے وسیلوں سے حل کرنے میں مدد دے سکیں ۔ راہنماؤں کے گروپوں میں ہمارے پاس کوچنگ سرکل کو نظام موجود ہے جہاں چار ساتھی راہنما یہ فیصلہ کرتے ہیں  کہ آئندہ ایک ہفتے میں 3 لوگ کس ایک راہنما کی کوچنگ کریں گے زیر تربیت راہنما اُن مسائل سے انہیں آگاہ کرتا ہے جن کا اُسے سامنا ہوتا ہے اور دیگر 3 راہنما اُس بارے میں سوالات کر کے اُس کی   مدد کرتے ہیں ۔ وہ مل کر  ایسے ممکنہ حل سامنے لاتے ہیں جس کے ذریعے زیر تربیت راہنما کو اپنے مسائل کے حل میں مدد ملتی ہے ۔کوچنگ سرکل کے ذریعے راہنماؤں کی تربیت ہوتی ہے کہ وہ گروپ کی صورت میں مسائل حل کریں  اور وہ چار راہنماؤں کو ایک ٹیم کی صورت میں ڈھال دیتے ہیں  ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے