خدا کس طرح سادہ چیزوں کو ترقی اور افزائش دے رہا ہے
– لی وُوڈ –
مارچ 2013 میں میں نے شاگردی کی تربیت کے ایک میٹا کیمپ میں شرکت کی جس کی سہولت کاری کرٹس سارجنٹ کر رہے تھے۔ تربیت کا مرکز فرمانبرداری اور دوسروں کو اس بات کی تربیت دینا تھا کہ وہ ایسے شاگرد بنائیں جو کہ آگے مزید شاگرد بنا سکیں ۔جس کے ذریعے سادہ گھریلو چرچزکی تعداد میں اضافہ ہو۔ میں اپنی موجودہ کارکردگی سے غیر مطمٔن ہو کر شاگرد سازی کے جذبے کے ساتھ اس تربیت میں شامل ہوا ۔میں سمجھ گیا کہ ہمیں شاگرد بنانے کے لئے کیوں بلایا جارہاہے – تاکہ دنیا جان سکے – لیکن یہ کیسے ہو گا؟ میں اس بارے میں الجھن کا شکار تھا۔ تربیت کے دوران ہم نے سیکھا کہ یہ کس طرح ہو گا ۔ اس کے ساتھ ہم نے شاگرد سازی کو خُدا اور انسانوں کی محبت کے اظہار کے طور پر ایک اہم ترین عنصر کے طور پر بھی جان لیا ۔
میں وہاں سے بہت پُر جوش ہو کر نکلا کہ ان اصولوں کا اطلاق کروں : اپنی کہانی سُنائیں ،خُداکی کہانی سُنائیں ، گروپ بنائیں اور انہیں یہی سب کرنے کی تربیت دیں ۔ بہت تیز رفتاری سے آگے بڑھتے ہوئے ہم نے پہلے سال میں 63 گروپوں کی ابتدا کی اور دوسروں کو بھی ایسا ہی کرنے کی تربیت دی۔ کچھ گروپ افزائش پا کر چوتھی نسل تک پہنچ گئے۔ پہلے دو سالوں میں سینکڑوں گروپ بن گئے لیکن کمزور جائزہ کاری اور روابط کی وجہ سے وہ قائم نہیں رہ پا رہے تھے اور نہ ہی اُس طرح سے تعداد میں بڑھ رہے تھے جیسا کہ ہونا چاہیے تھا ۔ ہم نئے گروپ بنانے میں اتنے مصروف رہے کہ ہم اپنے سیکھے ہوئے اصولوں پر پوری طرح عمل کرنے میں ناکام رہے ۔
شُکر ہے کہ کرٹس نے ہمارا ہاتھ نہیں چھوڑا ۔وہ لگاتار ہماری تربیت کرتا رہا اور انتہائی اہم ترین اصولوں پر باربار زور دیتا رہا :
- اپنی منسٹری کی گہرائی پر کام کریں۔ خُدا اُس کی وسعت کا خود ذمہ دار ہے ۔
- ایسے چند لوگ جوکہ پوری طرح فرمانبرداری کا مظاہرہ کر رہے ہیں انہیں زیادہ سے زیادہ تربیت اور حوصلہ دیں ۔
- جو کچھ آپ کر رہے ہیں اُسے کرتے چلے جائیں اور آپ جلد ہی اُسے بہت بہتر طور پر کرنے لگ جائیں گے ۔
- آسان چیزیں ترقی کرتی ہیں آسان چیزیں بڑھتی ہیں ۔
- دوسروں کی فرمانبرداری کریں اور انہیں تربیت دیں ۔
پھر ہم واپس گئے کہ جو کچھ بچ سکتا ہے اُسے بچا لیں۔ ہم نے اُن لوگوں کو مزید تربیت دی جو واضح طور پر اپنی بلاہٹ کی تعمیل کر رہے تھے ( اپنی ابتدائی کاوشوں میں ایسا نہ کرنا ہماری بہت بڑی ناکامی تھی )۔ ہم ارادی طور پر ٹیمپا کے بدترین علاقوں میں دعا کر کے چہل قدمی کرتے رہے تاکہ ہمیں سلامتی کے فرزند مل جائیں جو مسیح کو قبول کر کے بادشاہی کی خوشخبری کھوئے ہوئے اور سب سے زیادہ اور سب سے دور نارسا لوگوں میں اپنے رابطوں تک لے کر جائیں۔ جب ہم نے مزید چیزیں سیکھیں تو ہم دوسرے لوگوں کو مقامی اور با لآخر عالمی سطح پر تربیت دینے لگے ۔ صحت مند گروپ افزائش پانے لگے ۔ یہ تحریک فلوریڈا کے دیگر شہروں اور چار مزید ریاستوں تک پھیل گئی ۔ ابتدائی شاگردوں میں سے کچھ کی مددکے ساتھ یہ تحریک 10 اور ممالک تک پھیلتی چلی گئی ۔ہم نے دو سالوں میں مکمل طور پر غیر مرکزی تحریک سے نارسا اور غیر سر گرم قوموں کے گروہوں میں مشنری بھیجنے شروع کیے ۔
ایک اور نیٹ ورک کے ساتھ شراکت میں ہم نے 70 سے زیادہ ملکوںمیں تربیت کار بھیجے ہیں جہاں ایسی افزائشی تحریکیں یاتو شروع ہو رہی ہیں یا شروع ہو چکی ہیں ،جن میں شامل لوگ مسیح کی خاطر اپنے ہی لوگوں تک رسائی حاصل کر رہے ہیں ۔اس کے علاوہ دیگر لوگ شمولیت کی تربیت کے لئے ہمارے شہر آنے لگے، تاکہ وہ ایک ایسے ابھرتے ہوئے شہری چرچ کے نمونے کی تربیت حاصل کر سکیں جو کہ معاشروں میں تبدیلی کے لئے CPM کے ذریعے سر گرم ہو ۔
یہ سب کچھ اس وجہ سے ہوا کہ ہم نے لوگوں کو اپنی ذاتی کہانی سُنائی کہ یسوع نے کس طرح ہماری زندگیاں بدلیں ۔،یسوع کی کہانی ( انجیل ) سُنائی اور چند سادہ اصولوں پر عمل کیا : چند لوگوں کو انتہائی گہرائی میں تربیت دینا ، چیزوں کو آسان رکھنا ، خُود کر کے سیکھنا اور نتائج کے لئے خُدا پر بھروسہ کرنا ۔
کیسے؟ خُدا سے محبت کریں ، دوسروں سے محبت کریں اور ایسے شاگرد بنائیں جو آگےچل کر مزید شاگرد بنائیں۔ آسان چیزیں ترقی کرتی ہیں اور آسان چیزیں بڑھتی ہیں ۔
لی وُوڈ اِبتدا میں ایک یتیم، زیادتی کا شکار اور نشے کے عادی نوجوان تھے۔ 23 سال کی عمر میں یسوُع کو قبول کرنے کے بعد اُن کی زندگی پُوری طرح بدل گئی۔ اُن کی بھر پُور توانائی اُن کے آس پاس کے لوگوں کو بھی مُتاثر کرتی ہے۔ وہ شاگرد سازی کا جذبے سے معمُور ہیں، جب تک کہ ساری دُنیا کے لوگ کلام سُن نہ لیں۔
مشن فرنٹئیرز www.missionfrontiers.orgکے جنوری-فروری 2018 کے شمارے میں صفحہ نمبر 22 پر شائع ہونے والے مضمُون سے ماخُوذ۔
اور 24:14 – A Testimony to All Peoples کے صفحات 138-136 پر بھی شائع ہُوا۔ 24:14 یا Amazonپر بھی دستیاب ہے۔